کراچی بارش سے جل تھل ہوگیا: گیارہ انسانی جانیں لقمہ اجل بن گئیں

کراچی بارش سے جل تھل ہوگیا: گیارہ انسانی جانیں لقمہ اجل بن گئیں

کراچی: شہر قائد اور ہوادانوں کے شہر حیدرآباد میں ہونے والی بارش نے جہاں گرمی کا زور توڑ دیا اور چلنے والی ٹھنڈی ہواؤں نے شہریوں کو مسرت و سکون فراہم کیا وہیں سرکاری اداروں کی ناقص کارکردگی نے انسانی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا۔ سڑکوں پہ جابجا بننے والے ندی نالوں کے باعث شہریوں کو گھنٹوں ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا جب کہ پیش آنےوالے مختلف حادثات کے سبب گیارہ انسان لقمہ اجل بن گئے۔

کراچی میں تقریباً تمام انڈر پاسز پانی بھرنے کی وجہ سے ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کردیے گئے ہیں۔ شہری انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ انڈرپاسز کے بجائے متبادل راستے سے ٹریفک گزارنے کی کوشش کررہی ہے لیکن شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور پولیس کے بجائے شہری اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

خیبرپختونخوا: چھ روزہ بارش نے 16 انسانی زندگیوں کے چراغ گل کردیے

دونوں شہروں میں بارش کی وجہ سے بجلی کی فراہمی مختلف علاقوں میں گھنٹوں معطل رہی جس کی وجہ سے فراہمی و نکاسی آب کے مسائل نے بھی شہریوں کو سخت اذیت سے دوچار کیا۔

ہم نیوز کے مطابق محکمہ موسمیات نے جہاں یہ اطلاع دی ہے کہ راجستھان سے آنے والا بارش کا سسٹم کمزور ہوگیا ہے تو وہیں یہ امکان بھی ظاہر کیا ہے کہ آج (بروز منگل) شام میں ایک مرتبہ پھر گرج چمک کے ساتھ شدید موسلا دھار بارش ہو سکتی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق غفلت کے مرتکب قرار دیے جانے والے چھ افسران جن کا تعلق رین ایمرجنسی سے ہے کو گزشتہ روز معطل کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں ریکارڈ کی گئی تھی جو 123.7 ملی میٹر تھی جب کہ پرانے ایئرپورٹ پر 57.7 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق بارش کے ساتھ ہی کراچی اور حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں غائب ہونے والی بجلی کئی علاقوں میں تاحال بحال نہیں ہوسکی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں کا حال یہ ہے کہ وہ جواب دینا بھی پسند نہیں کررہے ہیں۔

کراچی میں بارش سے نظام زندگی مفلوج، 8 افراد جاں بحق

کے الیکٹرک کے ترجمان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ بارش کی شدت میں کمی کے بعد بجلی بحالی کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے اور بہت جلد تمام متاثرہ علاقوں میں صورتحال معمول پر آجائے گی۔

ہم نیوز کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگو لیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بجلی بندش اور کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات کا نوٹس لے لیا ہے۔ کے الیکٹرک سے اس ضمن میں جواب بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

کراچی میں ہنگامی حالات کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو آج بند کردیا گیا ہے اور ہونے والے امتحانات بھی مسوخ کردیے گئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق حیدرآباد، ٹھٹھہ، تھرپارکر، عمر کوٹ، جیکب آباد، سیہون، ٹنڈو الہیار اوربدین سمیت پوری ساحلی پٹی پروقفے وقفے سے ہونے والی بارش سے موسم تو خوشگوار ہو گیا ہے لیکن شہریوں کو سخت اذیت میں مبتلا کر گیاہے۔


متعلقہ خبریں