جڑواں شہروں پہ کب کب طیارے گرے؟

پاکستانی مسافر طیاروں کے فضائی حادثات پر ایک نظر

آج صبح راولپنڈی میں آرمی ایوی ایشن کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے میں 18 افراد شہید جبکہ بارہ زخمی ہوئے ہیں۔

جڑواں شہروں میں طیارہ گرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے پہلے بھی یہاں کئی طیارے مختلف حادثات کا شکار ہو چکے ہیں جن میں سینکڑوں افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔

آج راولپنڈی کے علاقے بحریہ ٹاؤن فیز 7 کے قریب آرمی ایوی ایشن کا چھوٹا تربیتی طیارہ آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارہ جس گاؤں پر گرا اس کا نام موڑہ کلو ہے اور اس کی آبادی لگ بھگ 15 سے 20 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔

حادثہ رات 2 بج کر ایک منٹ پر پیش آیا، طیارہ گرتے ہی شدید آگ بھڑک اٹھی جس نے پانچ گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

اس سے قبل 20 اپریل 2012 کو بھوجا ایئر کا بوئنگ طیارہ 737 کراچی سے اسلام آباد آتے ہوئے حادثہ کا شکار ہوکر (گرینڈ ٹرنک روڈ) جی ٹی روڈ کے قریب گاؤں پر گر گیا تھا۔ اس سانحے میں عملے سمیت 127 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

نجی ایئر لائن ایئربلو کا طیارہ 28 جولائی 2010 کو اسلام آباد میں حادثے کا شکار ہوا۔ خراب موسم کے باعث طیارہ مارگلہ کی پہاڑیوں میں گرکر تباہ ہوا تھا۔ حادثے میں عملے کے 6 ارکان سمیت 121 مسافر جاں بحق ہوئے تھے۔

6 اگست 1970 کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے والا فوکر طیارہ ایف ٹو سیون روات کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں بھی 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں