اسد عمر کی پی ٹی آئی سے استعفیٰ دینے کی تردید

حیدرآباد یونیورسٹی کی تکمیل تک ذاتی نگرانی کروں گا، اسد عمر کا اعلان

اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ اسد عمر نے پاکستان تحریک انصاف سے استعفیٰ دینے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کسی کی خواہش تو ہو سکتی ہے، میری نہیں۔

ایک صحافی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ استعفی والی بات کس نے اڑائی ہے اور اس کو مصطفی کمال کے ساتھ کیوں ملایا جا رہا ہے؟

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نہ ہی انہوں نے حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا مشورہ دیا تھا اور نہ ہی اسحاق ڈار کے حق میں کوئی بات کی تھی، دونوں معاملات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے حوالے سے انہوں نے جو رپورٹ پیش کی تھی، اسے پڑھ لیا جائے، اسحاق ڈار کے حوالے سے ان سے غلط خبر منسوب کی گئی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ انہوں نے اسحاق ڈار کو ملکی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا تھا، میں نے انگریزی میں یہ بات کی تھی اس کا اردو ترجمہ کرانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح پانامہ کیس کے انگریزی فیصلے پر خوشیاں منائی گئی تھی، اس خبر میں بھی ایسے ہی ہوا ہے۔

اپنے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ایک روپیہ فیس لینےوالے سکول سے میٹرک کیا یے۔

سابق وزیرخزانہ نے بتایا کہ چینی ہمارے ساتھ انگریزی میں بات کرتے ہیں، وہ صرف چینی زبان استعمال نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کو آئی ایم ایف کا متبادل منصوبہ پیش کیا تھا، اسد عمر کا انکشاف


ٹیگز :
متعلقہ خبریں