پی ایس پی کے سربراہ نے نیب سے معافی مانگ لی

پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے نیب سے معافی مانگ لی

کراچی: پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے نیب سے معافی طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرنیب کی میری کسی بات سے دل آزاری ہوئی ہے تو میں معذرت کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں معافی کا طلبگار ہوں اور معافی چاہتا ہوں۔

ہم نیوز کے مطابق سابق ناظم کراچی سید مصطفیٰ کمال نے یہ معذرت اس وقت کی جب وہ پریس کانفرنس کے لیے پاکستان ہاؤس میں پارٹی رہنما انیس قائم خانی سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ موجود تھے۔

حکومت نے 100 دن میں ہی عوام کو نوچنا شروع کر دیا، مصطفیٰ کمال

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ میں جو نکات (پوائنٹس) لے کر آیا تھا انہیں بھی پھاڑتا ہوں اور ردی کی ٹوکری میں ڈالتا ہوں۔

ہم نیوز کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس بلانے کا مقصد کراچی اور سندھ میں ہونے والی بارشوں کے باعث ہونے والی تباہی پر بات کرنا تھا لیکن آج صبح چند گھنٹے پہلے نیب کی ایک پریس ریلیزآئی ہے جو میرے خلاف ہے اور جس میں مجھ پر الزامات لگائے گئے ہیں۔

سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ نیب کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ دس سال پہلے جو میں نے نظامت کی اس پر30 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوئے تو اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو ریفرنس نیب میں چل رہے ہیں ان پر بات کی گئی ہے تو میں معذرت کرتا ہوں اور معافی کا طلبگار ہوں۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی کہا کہ میں جو نکات (پوائنٹس)  لے کر آیا تھا انہیں پھاڑتا ہوں اور ردی کی ٹوکری میں ڈالتا ہوں۔

نواز شریف اداروں کو بلیک میل کرنا چاہتے ہیں، مصطفیٰ کمال

26 جولائی 2019 کو سندھ ہائی کورٹ نے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کی تھی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے 22 جون کو بحریہ ٹاؤن کی کثیرالمنزلہ عمارت کے لیے باغ ابن قاسم سے متصل پانچ ہزار 500 مربع گز سرکاری زمین الاٹ کرنے پر مصطفیٰ کمال اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔

احتساب عدالت نے اس پر گیارہ جولائی کو سابق ناظم کراچی سمیت دیگر ملزمان کو تیسری مرتبہ نوٹس جاری کیا تھا۔


متعلقہ خبریں