این آئی سی ایل کیس: سپریم کورٹ کا مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم


سپریم کورٹ نےنیشنل انشورنس کاپوریشن لمیٹڈ(این آئی سی ایل) میں مبینہ کرپشن کے  مرکزی ملزم محسن حبیب وڑائچ کو گرفتار کرنے کاایک بار پھر حکم دیدیا ہے۔ 

این آئی سی ایل میں مبینہ کرپشن کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس ،جسٹس عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پرمشتمل دورکنی بنچ نے کی۔

دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ محسن حبیب بہت بڑے اسکینڈل کا ملزم ہے اسے اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟

قائم مقام چیف جسٹس ، جسٹس عظمت سعید نے پوچھا محسن حبیب وڑائچ کہاں ہیں؟

قومی احتساب بیورو(نیب) کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ محسن حبیب پاکستان میں ہی ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملزم پاکستان میں ہے پھر بھی نیب سے پکڑا نہیں جا رہا؟

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ محسن حبیب کسی بین الاقوامی ائرپورٹ سے باہر نہیں گیا۔ بیرون ملک روانگی نہ ہونے پر اندازہ ہے کہ ملزم پاکستان میں ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس  نے ریمارکس دیے کہ اندازوں پر بات نہ کریں ٹھوس کوشش کریں ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا محسن حبیب کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کریں۔  کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی ۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل کیس کے مرکزی ملزم محسن حبیب کو دو ہفتوں میں گرفتار کرنے کا حکم رواں سال مارچ کے دوسرے ہفتے میں دیا تھا۔

سپریم کورٹ میں این آئی سی ایل کرپشن کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی تھی۔

سپریم کورٹ نے  نیب کو عدالتی حکم پر عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا ۔ دوران سماعت عدالت نے ملزم  محسن حبیب کی عدم گرفتاری پر اظہار برہمی کیا ۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ محسن حبیب نیب میں پیش بھی ہو چکا ہے، نیب نے ملزم کو چائے پلائی بسکٹ کھلائے اور بھیج دیا جبکہ سپریم کورٹ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ محسن حبیب ای سی ایل میں نام کے ہونے کے  باوجود بھاگ گیا تھا۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا اب کیا گارنٹی ہے کہ وہ نہیں بھاگے گا؟

پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت سے کہا کہ وہ متعلقہ حکام سے محسن حبیب کی روانگی کا ریکارڈ لینگے۔ اس پر جسٹس اعجازالاحسن نے برجستہ جواب دیا کہ لانچ میں فرار ہونے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا۔

پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا محسن حبیب نے ملی بھگت سے مہنگی زمین فروخت کی۔ دوسرے مرکزی ملزم ایاز نیازی کو سزا ہوچکی ہے۔ ایاز نیازی سے 4.40 ملین کی ریکوری ہونا باقی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: این آئی سی ایل کیس:سپریم کورٹ کا مرکزی ملزم محسن حبیب کو گرفتار کرنے کا حکم


متعلقہ خبریں