یورپین پارلیمنٹیرینز کی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات


اسلام آباد: یورپی پارلیمنٹ میں فرینڈز آف کشمیرکے شریک چیئرپرسن رچرڈ کاربٹ کی سربراہی میں برطانوی یورپین پارلیمنٹیرینز کے وفد کی وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے۔ 

دفترخارجہ سے جاری اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ وفد میں،یورپی پارلیمنٹ کی ہیومین رائٹس کمیٹی کی وائس چیئرمین،ممبر یورپی پارلیمنٹ مس ایرینا وان، راجہ نجابت ،ممبر یورپین پارلیمنٹ شفق محمد، نازیہ رحمان ،برسلز سے سردار صدیق خان سمیت کشمیر سے تعلق رکھنے والے برطانوی و یورپی پارلیمنٹ کے اراکین شامل تھے۔

دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، مسئلہ کشمیر سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے یورپی پارلیمنٹیرینز کو یورپی یونین کے حالیہ انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ،یورپی یونین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ پاکستان، یورپی یونین کی نئی پارلیمان کے ساتھ، یکساں مقاصد کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں برطانوی و یورپی پارلیمنٹیرینز کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 30 اکتوبر 2018 کو آل پارٹیز پارلیمانی گروپ برائے کشمیر کی جاری کردہ رپورٹ نے کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی  ،19 فروری 2019 کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے یورپی پارلیمنٹ کی ہیومن رائٹس کمیٹی کے زیر اہتمام، یورپین پارلیمنٹ میں، مسئلہ کشمیر کی خصوصی سماعت اور بھارت کیطرف سے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف متفقہ قرارداد کا آنا انتہائی احسن اقدام ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی سیکورٹی فورسز نے ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے۔ پاکستان ،نہتے کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدو جہد میں اپنی سفارتی اور اخلاقی معاونت جاری رکھے گا ۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔

شاہ محمود حسین قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے عالمی برادری کی معاونت ضروری ہے۔

یورپی پارلیمنٹیرینز کے وفد نے وزیر خارجہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو رکوانے کے لیے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

یہ بھی پڑھیے: 2018 مقبوضہ کشمیر میں بدترین بربریت کا سال تھا،شاہ محمود قریشی


متعلقہ خبریں