نیب نے شریف گروپ آف کمپنیز کے دفتر پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضہ میں لے لیا


لاہور: پنجاب کے سابق حکمران خاندان کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، قومی احتساب بیورو لاہور نے شریف گروپ آف کمپنیز کے دفتر پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضہ میں لے لیا ہے۔ 

برس ہا برس پاکستان پر حکمرانی کرنے والا خاندان قانونی شکنجے سے نکلنے میں فی الحال ناکام نظر آرہاہے۔ قومی احتساب بیورو نےآج شریف خاندان کے خلاف  بڑی کارروائل ڈال دی ہے۔

نیب نے شریف گروپ آف کمپنیز کے آفس پر ریڈ کرتے ہوئے تمام ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔  ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز، رمضان شوگر ملز، حمزہ بورڈ، شریف فیڈز سمیت ایک درجن سے زائد کمپنیوں کا ریکارڈ قبضہ میں لیا گیا ہے، نیب نے بے نامی کمپنیوں کی دستاویزات بھی حاصل کر لی ہیں۔

ذرائع کا کہناہے کہ شریف فیملی کو ان ہی کمپنیوں سے متعلق کیسز میں تحقیقات کا سامنا ہے، نومبر دو ہزار اٹھارہ میں رمضان شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعلی پنجاب کی گرفتاری ڈالی گئی، شہباز شریف کے گرفتار صاحبزادے حمزہ شہباز سے بھی اسی کیس میں انکوائری جاری ہے۔

چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیر اعظم کے بچوں اور بھتیجے کو اکتیس جولائی کو طلبی کا پروانہ مل چکا ہے جبکہ مل کا شیئر ہولڈر ہونے پر نواز شریف کو بھی تحقیقات میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔

مختلف کمپنیز کے اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے الزامات پر دو ماہ پہلے فنانشل آفیسر شریف گروپ آف کمپنیز محمد عثمان اور چیف اکاونٹس مسرور انور کے بیانات بھی ریکارڈ کئے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکپتن اراضی کیس: نواز شریف سے تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی


متعلقہ خبریں