لیگی رہنماؤں پر الزامات لگائے گئے لیکن نکلا کچھ نہیں، ایاز صادق



اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ 10 ہزار سے زائد سڑکیں اور دیگر منصوبوں پر الزامات لگائے گئے لیکن نکلا کچھ نہیں، اس کے باوجود شہباز شریف پر نئے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماؤں سردار ایاز صادق اور مریم اورنگزیب نے اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میٹرو بس 30 ارب میں بن رہی تھی لیکن اب 130 ارب روپے لگنے کے بعد بھی نامکمل ہے۔ اس پر نیب کیوں حرکت میں نہیں آ رہی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف الزام تراشی کی گئی لیکن نکلا کچھ نہیں جبکہ یہاں تو لوگوں کے اکاؤنٹس سے پیسے نکل رہے ہیں لیکن ان کو کوئی نہیں پوچھ رہا اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں پر نئے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

ایاز صادق نے کہا کہ یہاں ایسے لوگ بھی ہیں جن کے اکاوَنٹس سےعدلیہ کے احکامات کے بعد بھی پیسے نکال لیے جاتے ہیں اور اسحاق ڈار کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ بھی پاکستانی عوام دیکھ رہے ہیں ان کا گھر تک سیل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر ضرور عدالت جائیں اور انہیں جانا بھی چاہیے کیونکہ اب ان کے پاس 95 فیصد چیزیں موجود ہیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہباز شریف برطانوی عدالت میں نہیں گئے حالانکہ شہباز شریف نے برطانوی قوانین کے مطابق طریقہ کار اپنایا ہے۔

ایاز صادق نے کہا کہ شہباز شریف نے 25 جولائی کو ڈیلی میل کو ایک خط لکھا اور الزام کی تردید کی جس کا ڈیلی میل نے 26 جولائی کو جواب دیا کہ 8 اگست تک ہم آپ کے خط کا جواب نہیں دے سکتے اگر ان کے پاس ثبوت ہوتے تو ایک دن یا 14 دن میں جواب دے دیتے کیونکہ قانون کے مطابق 14 روز میں الزام عائد کرنے والے کو جواب دینا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب میں مسلم لیگ ن کے 37اراکین فارورڈ بلاک کیلئے تیار ہیں، شیخ رشید

مریم اورنگزیب نے کہا کہ لندن کے قانون کا سیکشن 4 پڑھ لیں قانونی نوٹس کا جو پہلا قدم ہوتا ہے وہ شہباز شریف نے اٹھایا ہے جبکہ شہزاد اکبر روز ایک نیا تماشہ لگا رہے ہیں۔ شہزاد اکبر عدالتوں میں ثبوت پیش کریں روز نیا بیانیہ دے کر اپنی سازش سے توجہ ہٹانے کی کوشش نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیلی میل کے رپورٹر کے خلاف ہتک عزت کی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ شہزاد اکبر کہتے ہیں ڈیلی میل کو صرف 5 فیصد مواد دیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ رانا ثنا اللہ اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ یہ رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات والی ویڈیو کیوں جاری نہیں کر رہے جبکہ شاہد خاقان عباسی کو گیس کی قلت ختم کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں