معیشت کو نقصان پہنچانے کے باوجود اسمگلنگ کو نظر انداز کیا گیا،اعجاز شاہ

جلد حملے کےماسٹر مائنڈ تک پہنچ جائیں گے، وزیرداخلہ اعجازشاہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ برگیڈئیر ریٹائرڈ اعجاز شاہ نے کہا حیرت ہے کہ اسمگلنگ سے ستر سالوں سے ملکی معیشت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا اور اس کے باوجود اسے نظر انداز کیا گیا۔ 

انہوں نے یہ بات آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم کی ہدایت پر تشکیل دی گئی انسداد اسمگلنگ اسٹیئرنگ کمیٹی کے دوسرے اجلاس سے خطاب میں کہی۔

اجلاس وزیر داخلہ اور وزیر برائے بحری امورعلی زیدی کی صدارت میں وزارت داخلہ کے کمیٹی روم میں ہوا۔ چاروں سب کمیٹیوں نے ٹی او آرز پر جامع ایکشن پلان پیش کیا۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ اسمگلنگ کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔ اسمگلنگ پاکستان میں درپیش ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اس کمیٹی کی تشکیل کا واحد مقصداس لعنت کا خاتمہ یقینی بنانا ہے۔

حیرت ہے کہ اسمگلنگ سے ستر سالوں سے ملک کی معیشت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا،انہوں نے کہا کہ معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے باوجود اسمگلنگ کو نظر انداز کیا گیا،سمندری راستے سے اسمگلنگ سے ماہی گیروں کو اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔ اس اہم مسئلے پر توجہ دینا ہو گی۔

اس موقع پر وفاقی سیکرٹری داخلہ نے انسداد اسمگلنگ کی کاروائیوں سے متعلق اجلاس کو بریفنگ بھی دی ۔ سکریٹری کامرس نے ٹیرف میں عدم تضادات اور افغان ٹرانزٹ تجارت کو باقاعدہ کرنے کے لئے درکار اقدامات پر بریفنگ دی۔

سکریٹری داخلہ نے تجارت اور اسمگلنگ ڈیٹا کو ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق تفصیلی تجاویز بھی پیش کیں۔ اجلاس میں  وزیر داخلہ نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے مابین باہمی تعاون پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیے: اسمگلنگ کیخلاف بھرپور کارروائی کا امکان


متعلقہ خبریں