پراپرٹی کی آمدن پر ٹیکس  کی شرح جاری کر دی گئی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے ایف بی آر کے فیصلے کے خلاف اپیل داخل کردی

فوٹو: فائل


اسلام آباد:ایف بی آر نے فنانس ایکٹ کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی وضاحت کا سرکلرجاری کر دیا ہے۔ آرڈیننس میں غیر ملکی اثاثہ جات کی تعریف شامل کی گئی ہے۔ بیرون ملک چھپائے گئے اثاثہ جات کی تعریف  بھی شامل ہے۔ 

ایف بی آر کی طرف سے کہا گیاہے کہ بیرون ملک چھپائے گئے اثاثہ جات کی مالیت پر دو سو فیصد جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ بیرون ملک اثاثہ چھپانے والوں کے فرار کے شک پر مقامی اثاثے چار ماہ تک کیلئے ضبط کیے جا سکیں گے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق بیرون ملک اثاثہ جات کی مالیت غلط ظاہر کرنے پر تین لاکھ جرمانہ اور 5 لاکھ قید کی سزا ہو سکے گے۔ بیرون ملک اثاثہ چھپانے کی معاونت کرنے والوں کیخلاف تین لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

ایف بی آر کی طرف سے ریئل اسٹیٹ (پراپرٹی) کی آمدن پر ٹیکس  کی شرح بھی جاری کر دی گئی ہے۔ پلاٹ پر آٹھ سال اور مکان کی چار سال کے دوران فروخت پر 75فیصد منافع پر گین ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے سرکلر کے مطابق  50 لاکھ تک منافع تک 5 فیصد گین ٹیکس عائد ہو گا۔ 50 لاکھ سے ایک کروڑ روپے منافع پر 10 فیصد گین ٹیکس عائد ہو گا۔

اسی طرح ایک کروڑ روپے سے ڈیڑھ کروڑ روپے منافع پر 15 فیصد گین ٹیکس عائد ہو گا۔ ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد منافع پر 20 فیصد گین ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ہوگا، ٹیکسیشن کے بغیر کوئی ملک نہیں چل سکتا،شبر زیدی


متعلقہ خبریں