سنجرانی کا مستعفی نہ ہونیکا فیصلہ،فائلز اور ضروری اشیاء گھر بھجوا دیں

صادق سنجرانی دوسری مرتبہ چیئرمین سینیٹ منتخب

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق خان سنجرانی نے استعفی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ڈٹ کر تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرینگے۔ 

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ چیئرمین آفس میں ممکنہ آخری روز  کے پیش نظر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ضروری دفتری امور نمٹا دیئے۔

ذرائع کے مطابق صادق سنجرانی نے زیر التوا دفتری امور ہنگامی بنیادوں پر نمٹائے اور اپنی فائلز اور دیگر اشیاء بھی گھر بھجوا دی ہیں۔

سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ صادق سنجرانی استعفی نہیں دے رہے بلکہ وہ آخری منٹ تک لڑیں گے ۔

سینیٹ میں تحریک انصاف کے چیف وہپ سینیٹر سجاد طوری نے  چیئرمین سینیٹ کے استعفےسے متعلق افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صادق سنجرانی کسی بھی صورت استعفی نہیں دینگے۔

سنیٹر سجاد طوری نے کہاہے کہ چیرمین سینٹ صادق سنجرانی تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے،اپوزیشن جماعتوں کو تحریک عدم اعتماد میں ناکامی نظر آرہی ہے۔ تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کا فیصلہ ہے کہ صادق سنجرانی تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ کل دوپہر دو بجے ایوان بالا میں کامیابی حکومت اور اتحادی جماعتوں کی ہوگی اپوزیشن کی طرف سے لائی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی۔

دوسری طرف آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے مختصر گفتگو میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ میری تجویز پہلے سےتھی چیرمین سینیٹ استعفی دیدیں، عزت بچانے کےلئے اچھا ہے چیرمین استعفی دیدیں ورنہ کل تو وہ جار ہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: چیئرمین سینیٹ استعفیٰ دیدیں، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے پاس ان کو ہٹانے کےلئے نمبر زیادہ ہیں،اگر سنجرانی صاحب نے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے تو اچھا ہوگا۔

متحدہ اپوزیشن کی طرف سے  چئیرمین سینیٹ کےلیے نامزد امیدوار میر حاصل خان بزنجو  نے بھی آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام  آباد میں صحافیوں سے گفتگو کی ہے۔

میرحاصل خان بزنجو نے کہاہے کہ میں اسی دن جیت گیا تھا جس روز میرا نام تجویز کیا گیا تھا، اپوزیشن کے 65 اراکین کی حمایت حاصل ہے،چوہدری تنویر بیرون ملک دورے کے باعث غیر حاضر ہیں،کامران مائیکل بھی پروڈکشن آرڈر پر ووٹ ڈالنے آئیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ دھمکیوں اور دباؤ کی باتیں مارکیٹ میں صحافیوں اور اراکین سے سن رہے ہیں،ثبوت کسی کے پاس نہیں اور میرا بھی خیال ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں ۔

میرحاصل خان بزنجو نے کہا کہ میری تجویز ہے کی صادق سنجرانی استعفی دے دیں،یہ اس کے حق میں بھی بہتر ہے اور ہمارے حق میں بھی۔

واضح رہے کہ آج کچھ ذرائع ابلاغ میں یہ خبرآئی کی چیئرمین سینیٹ صادق خان سنجرانی نے ایوان بالا کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔


متعلقہ خبریں