اسفندیار ولی خان کاصوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کو دس کروڑ ہرجانے کا نوٹس


پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی )کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کو دس کروڑ ہرجانے کا نوٹس بجھوا دیا۔اسفندریار نے کہا  ان پر پختون قوم کا پچیس ملین ڈالر میں سودا کرنے کا الزام لگانے سے انکی  ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ 

اے این پی کے سربراہ کی جانب سے بجھوائے گئے لیگل نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ بے بنیاد الزامات لگانے پر صوبائی وزیراطلاعات کو 14 روز کے اندر معافی مانگنا ہوگی بصورت دیگر ان کے خلاف عدالتی کارروائی کے لیے درخواست دائر کردی جائے گی۔

لیگل نوٹس میں واضح کیا گیا ہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیراطلاعات کی جانب سے 25 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کے جلسے کے بعد شوکت یوسفزئی کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا جس میں یہ تمام الزامات لگائے گئے تھے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسنفدیار ولی کی جانب سے لیگل نوٹس کے معاملے پر صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی بھی ڈٹ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاہے’’میں نے کوئی الزام عائد نہیں کیا حقیقت بتائی ہے ،جس پر عدم تشدد کے پیروکار دھمکیاں دے رہیں۔‘‘

لیگل نوٹس کے معاملے پر اپنے ویڈیو پیغام میں صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی  نے کہا کہ2008 سے 2013 کے درمیان صوبے کی امن وامان کے بارے میں ہمیں معلوم ہے۔ میں نے جوکچھ کہا وہ اے این پی کے مرحوم رہنما اعظم ہوتی کے الفاظ تھے جو بیان کیے، تاہم وہ اسفندیار ولی کے جاری کردہ نوٹس کا بھرپور جواب دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:شہبازشریف نے برطانوی اخبار کو  لیگل نوٹس نہیں پریس ریلیز جاری کروائی، وزیراطلاعات پنجاب


متعلقہ خبریں