شہری دودن کے اندر ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں، چیئرمین ایف بی آر

چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان

اسلام آباد:چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)شبرزیدی نے کہاہے کہ  اِنکم ٹیکس کے قانون کے تحت وہ تمام افراد جو 500 اسکوائر یارڈ سے زیادہ کا گھر یا 1000 سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھتے ہیں وہ لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کر نے کے ذمہ دار ہیں۔ شہری دودن کے اندر ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں۔ 

چیئرمین ایف بی آر  شبر زیدی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ 2018 کی ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 2اگست 2019 تک توسیع کافائدہ اٹھائیں اور کسی بھی پریشانی سے بچیں۔ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں دو دن باقی رہ گئے ہیں۔

ایف بی آر نے گزشتہ روز  فنانس ایکٹ کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی وضاحت کا سرکلرجاری کر دیا تھا۔ آرڈیننس میں غیر ملکی اثاثہ جات کی تعریف شامل کی گئی ہے۔ بیرون ملک چھپائے گئے اثاثہ جات کی تعریف  بھی شامل ہے۔

ایف بی آر کی طرف سے کہا گیاہے کہ بیرون ملک چھپائے گئے اثاثہ جات کی مالیت پر دو سو فیصد جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ بیرون ملک اثاثہ چھپانے والوں کے فرار کے شک پر مقامی اثاثے چار ماہ تک کیلئے ضبط کیے جا سکیں گے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق بیرون ملک اثاثہ جات کی مالیت غلط ظاہر کرنے پر تین لاکھ جرمانہ اور 5 لاکھ قید کی سزا ہو سکے گے۔ بیرون ملک اثاثہ چھپانے کی معاونت کرنے والوں کیخلاف تین لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

ایف بی آر کی طرف سے ریئل اسٹیٹ (پراپرٹی) کی آمدن پر ٹیکس  کی شرح بھی جاری کر دی گئی ہے۔ پلاٹ پر آٹھ سال اور مکان کی چار سال کے دوران فروخت پر 75فیصد منافع پر گین ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے سرکلر کے مطابق  50 لاکھ تک منافع تک 5 فیصد گین ٹیکس عائد ہو گا۔ 50 لاکھ سے ایک کروڑ روپے منافع پر 10 فیصد گین ٹیکس عائد ہو گا۔

اسی طرح ایک کروڑ روپے سے ڈیڑھ کروڑ روپے منافع پر 15 فیصد گین ٹیکس عائد ہو گا۔ ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد منافع پر 20 فیصد گین ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ہوگا، ٹیکسیشن کے بغیر کوئی ملک نہیں چل سکتا،شبر زیدی


متعلقہ خبریں