سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد: شیری رحمان نے حکمت عملی بتادی

خاں صاحب!لاک ڈاؤن کا وقت گزر چکا، کورونا پھیل چکا:شیری رحمان

اسلام آباد: حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ایوان بالا کے اراکین ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد پر ہونے والی رائے شماری میں حصہ نہیں لیں گے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمان نے بتایا ہے کہ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز ڈپٹی چیئرمین کے خلاف ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے لیکن ایوان میں موجود ہوں گے۔

چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پیش

پی پی پی کی مرکزی رہنما شیری رحمان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

امریکہ میں سفیر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے چکنے والی شیری رحمان نے کہا کہ حکومت اگر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانا چاہتی ہے تو ایوان میں سادہ اکثریت ثابت کردے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے اس موقع پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حزب اختلاف کے پاس 64 اراکین کی حمایت موجود ہے۔

سینیٹ انتخاب: کپتان نے پیغام بھیجا تو۔۔۔؟

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اجلاس نے واضح کیا ہے کہ اگر ایک رکن بھی کم ہوا تو حزب اختلاف پر سوالیہ نشان ثبت ہو گا۔ انہوں نے حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت 60 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کررہی ہے تو نجانے وہ کس دنیا میں ہے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے دعویٰ کیا کہ سینیٹ اجلاس میں قرارداد پر 26 کے بجائے 64 ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوں گے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد ہو سکتا ہے کہ حکومت انہیں وزیر بنا دے۔


متعلقہ خبریں