بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف ریپ کا مقدمہ دہلی منتقل

گانگریس کے کارکن متاثرہ لڑکی کو جلد انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں/ رائٹرز فوٹو


رائٹرز: بھارتی سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے طاقتور سیاستدان کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ اُتر پردیش سے نئی دہلی منتقل کرنے کا حکم دیا۔

بی جے پی کے رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر پر 17 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر عصمت دری کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔ اُتر پردیش کی ایک عدالت میں  کلدیپ مقدمے کا سامنا کر رہے تھے۔

چند دن قبل عصمت دری کا شکار لڑکی زخمی  جبکہ اس کے خاندان کے دیگر دو افراد اس وقت ہلاک ہوئے تھے جب ایک تیز رفتار ٹرک نے ان کی گاڑی کو عدالت جاتے وقت ٹکر مارا تھا۔

متاثرہ خاندان نے کلدیپ سنگھ پر اپنے کارندوں کے زریعے ٹرک سے حملہ  کروانے کا الزام لگایا تھا۔ ان دنوں متاثرہ لڑکی تشویش ناک حلت میں ہسپتال میں زیر اعلاج ہے۔

ٹرک حادثے کے بعد پولیس نے کلدیپ سنگھ اور ان کے قریبی ساتھیوں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گو گو ئی نے پولیس کو مقدمے کی کارروائی ساتھ دن میں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس گو گو ئی نے عصمت دری کے مقدمے کی کارروائی 45 دن میں نمٹانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

متاثرہ لڑکی، جو 2017 میں نو عمر تھی، زیادتی کا نشانہ بنیں اور پولیس پر عدم فعالیات کا الزام عائد کرتے ہوئے خود کو مارنے کی کوشش کی تھی۔

بھارتی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اُتر پردیش سے نئی دہلی کیس کی منتقلی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ماتحت امن و امان کی سنگین صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں