عافیہ صدیقی کی واپسی کیلئے حکومت تمام طریقے بروئے کار لاتی رہے گی


اسلام آباد: دہشتگردی کے الزام میں امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے حکومتی اقدامات کے معاملے پر وزیر برائے خارجہ امور شاہ محمود قریشی کا تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرایا گیاہے۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود حسین قریشی کی طرف سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیاہے کہ حکومت پاکستان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس سے پوری طرح آگاہ ہےاور امریکی حکام کے سامنے ان کی پاکستان واپسی کا امکان سمیت اس کیس کو مسلسل پیش کیاگیاہے۔

وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیاہے کہ ہیوسٹن میں پاکستان کا قونصل جنرل ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی خیر و عافیت معلوم کرنے کے لیے باقاعدہ قونصلر دورے کرتا ہے۔ اگر کوئی پیغام ہو تو وہ پیغامات ڈاکٹر عافیہ کے خاندان کو پہنچاتا ہے۔

تحریری جواب میں قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا کہ وزیر خارجہ نے 12 نومبر 2018 کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ فوزیہ صدیقی سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  نے ہیوسٹن  میں قونصل جنرل کو جیل میں ملنے والی سہولیات سے آگاہ رہنے کی ہداہت کی بھی کی ۔

وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی قونصلر جنرل نے آخری با 18 اپریل 2019 کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کی۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو نیو یارک عدالت میں طویل سماعت کے بعد 86 سال کی سزا سنائی گئی۔

وزارت خارجہ کی طرف سے ایوان زیریں کو آگاہ کیا گیاکہ وزیر اعظم کے دورہ واشنگٹن سے قبل عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ انہوں نے دفتر خارجہ میں بھی حکام سے ملاقا ت کی۔ عافیہ صدیقی کا معاملہ وزیراعظم کے دورہ واشنگٹن کے دوران بھی اٹھایا گیا۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ عافیہ صدیقی کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت تمام طریقے بروئے کار لاتی رہے گی۔

امریکہ میں قید عافیہ صدیقی کی والدہ کا وزیراعظم عمران خان کے نام خط


متعلقہ خبریں