خریدار غیر رجسٹرڈ سپلائر کو شناختی کارڈ دینے کا پابند نہیں، چیئرمین ایف بی آر


اسلام آباد: چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)شبر زیدی نے کہاہے کہ گاہک سے سیلز ٹیکس صرف اس صورت میں لیا جائے گا اگر سپلائر سیلز ٹیکس رجسٹر ٖڈ ہے اور اس نے سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر رسید پر درج کیا ہوا ہے ۔

چیئرمین ایف بی آر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ خریدارہمیشہ خریداری پر رسید طلب کریں جس پر سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر درج ہو ۔خریدار غیر رجسٹرڈ سپلائر کو شناختی کارڈ دینے کا پابند نہیں  ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے چیئرمین شبر زیدی نے کہاہے کہ تھرڈ شیڈول اشیاء کی خریداری جس پر ریٹیل قیمت کی بنیاد پر سیلز ٹیکس لاگو ہوتا ہے اور جس پر ریٹیل قیمت واضح درج ہوتی ہے ایسی اشیاء پر سیلزٹیکس رجسٹریشن نمبر نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔

واضح رہے گزشتہ روز چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)شبرزیدی نے کہا کہ  اِنکم ٹیکس کے قانون کے تحت وہ تمام افراد جو 500 اسکوائر یارڈ سےزیادہ کا گھر یا 1000 سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھتے ہیں وہ لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کر نے کے ذمہ دار ہیں۔ شہری دودن کے اندر ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں۔

چیئرمین ایف بی آر  شبر زیدی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 2018 کی ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 2اگست 2019 تک توسیع کافائدہ اٹھائیں اور کسی بھی پریشانی سے بچیں۔ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں دو دن باقی رہ گئے ہیں۔

ایف بی آر نے گزشتہ سے پیوستہ روز  فنانس ایکٹ کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی وضاحت کا سرکلرجاری کر دیا تھا۔ آرڈیننس میں غیر ملکی اثاثہ جات کی تعریف شامل کی گئی ہے۔ بیرون ملک چھپائے گئے اثاثہ جات کی تعریف  بھی شامل ہے۔

ایف بی آر کی طرف سے کہا گیاہے کہ بیرون ملک چھپائے گئے اثاثہ جات کی مالیت پر دو سو فیصد جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ بیرون ملک اثاثہ چھپانے والوں کے فرار کے شک پر مقامی اثاثے چار ماہ تک کیلئے ضبط کیے جا سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: شہری دودن کے اندر ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں، چیئرمین ایف بی آر


متعلقہ خبریں