بھارتی ہٹ دھرمی: ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے انکار کردیا

بھارتی ہٹ دھرمی: ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے انکار کردیا

اسلام آباد: بھارت نے ایک مرتبہ پھر روایتی ہٹ دھرمی کا ثبوت دیتے ہوئے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر کی جانے والی ثالثی کی پیشکش مسترد کردی ہے۔

بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں مزید 28 ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے بنکاک میں منعقدہ آسیان اجلاس کے دوران امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو سے ہونے والی ملاقات کے حوالہ دیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر، پاکستان اور بھارت کا مسئلہ ہے اور اس ضمن میں کسی تیسرے فریق کو مداخلت کا حق نہیں ہے۔

بھارت کے وزیر خارجہ کا مؤقف ہے کہ انہوں نے اپنے ملک کی اس ضمن میں حکمت عملی سے امریکہ کے سیکریٹری خارجہ کو آگاہ کردیا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں جب امریکہ کا دورہ کیا تھا تو وہاں امریکی صدر سے ہونے والی ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پیشکش کی تھی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے تصفیہ کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

مسئلہ کشمیر:امریکہ سے مدد مانگنا خوشی کا باعث ہے،فاروق عبداللہ

امریکی صدر کی جانب سے کی جانے والی ثالثی کی پیشکش پر پورے بھارت میں ’ہا ہا کار‘ مچ گئی تھی جب کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو لوک سبھا میں بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دلچسپ امر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نہ صرف اپنی پیشکش پر قائم ہیں بلکہ انہوں نے ایک مرتبہ پھروائٹ ہاؤس میں دی جانے والی پریس بریفنگ میں اپنے سابقہ مؤقف کا اعادہ کیا ہے۔

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی طے شدہ شیڈول کے مطابق ستمبر میں امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں جب کہ اس وقت عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ بھارت اور اس کی سیاسی قیادت سے سخت نالاں ہیں۔

کشمیر : امریکی اور بھارتی پالیسیوں میں تبدیلی کے واضح اشارے

افسوسناک امر ہے کہ مقبوضہ وادی کشمیر میں انسانی لہو بہانے کی ’لت‘ میں مبتلا بھارتی سرکار اور قابض بھارتی افواج بے گناہوں اور نہتے کشمیریوں کو وہ حق دینے کے لیے تیار نہیں ہیں جس کا خود انہوں نے اقوام متحدہ میں وعدہ کیا تھا۔

مقبوضہ وادی چنار میں اب تو خود بھارت نواز سیاستدانوں اور سماجی رہنماؤں سمیت انسانی حقوق کے علمبرداروں نے قابض بھارتی حکومت سے مطالبہ کرنا شروع کردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں قیام امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان سے نہ صرف بات چیت کرے بلکہ اس سلسلے میں عملی اقدامات بھی اٹھائے۔

بھارت نے مقبوضہ وادی کشمیر سے اٹھنے والی آوازوں پر کان دھرنے کے بجائے وہاں مزید افواج بھیجنے کا غیر انسانی فیصلہ کیا ہے جس کی ہر سطح پربھرپور مذمت کی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں