استاد حامد علی خان کے بیٹے کو ’تردید‘ کا سہارا لینا پڑگیا

استاد حامد علی خان کے بیٹے کو بھی ’تردید‘ کا سہارا لینا پڑگیا

اسلام آباد: ممتاز گلوکار عطااللہ خان عیسیٰ خیلوی، معروف اداکارہ ذہین طاہرہ، معروف شاعر منور رانا اور بزرگ فنکار مرزا شاہی کے بعد کلاسیکی موسیقی کے ’بے تاج‘ بادشاہ قرار دیے جانے والے استاد حامد علی خان کے صاحبزادے اور فنکار ولی حامد علی خان نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گردش کرنے والی ’افواہوں‘ کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے والد ماشا اللہ خیریت سے ہیں اور ان کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں میں رتی برابر صداقت نہیں ہے۔

ممتاز ٹی وی آرٹسٹ ذہین طاہرہ کے بیٹے کو بھی ’تردید‘ کرنا پڑگئی

ولی حامد علی خان نے سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صبح سے ہزاروں ٹیلی فون کالیں وصول کی جا چکی ہیں جس کی وجہ سے وہ شدید ذہنی کوفت و اذیت میں مبتلا ہیں۔

کلاسیکی موسیقی کے حوالے سے دنیا میں مستند ترین ’حوالہ‘ گردانے جانے والے حامد علی خان کے متعلق گزشتہ روز سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر منفی خبریں گردش کررہی ہیں جس پر لوگ افسوس و دکھ کا اظہار کررہے ہیں۔

عطااللہ عیسیٰ خیلوی نے اپنے متعلق تمام افواہوں کی تردید کردی

استاد حامد علی خان کا تعلق ممتاز موسیقار ’پٹیالہ گھرانے‘ سے ہے۔ ان کے بھائی استاد امانت علی خان تھے تو بھتیجے اسد امانت علی خان نے بھی شہرت کی بلندیوں کو چھوا اور عین عالم جوانی میں خالق حقیقی سے جا ملے۔

جون 2019 میں ممتاز ٹی وی آرٹسٹ ذہین طاہرہ کے بیٹے کامران خان کو اسی طرح اپنی والدہ کے متعلق گردش کرنے والی جھوٹی اور من گھڑت افواہ کی تردید کرنا پڑی تھی جو یقیناً سوہان روح تھا۔

اس سے قبل ایسی ہی اذیت و تکلیف سے عطااللہ خان عیسیٰ خیلوی، مرزا شاہی اور منور رانا سمیت دیگر معروف افراد اور ان کے اہل خانہ کو بھی گزرنا پڑا تھا۔


متعلقہ خبریں