پاکستان ریلوے11ماہ میں 74 حادثات کا شکار ہوئی، وزارت کا اعتراف

پاکستان ریلوے11ماہ میں 74 حادثات کا شکار ہوئی، وزارت کا اعتراف

سلام آباد : پاکستان کی قومی اسمبلی (ایوان زیریں) کو جمعہ کے دن وزارت پاکستان ریلوے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اگست 2018 سے لے کر جون 2019 تک کے درمیانی عرصے میں 74 حادثات پیش آئے ہیں۔ یہ دورانیہ کل گیارہ ماہ کا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وزارت ریلوے کی جانب سے تحریری طور پر ایوان زیریں (قومی اسمبلی) کو بتایا گیا کہ گیارہ ماہ کے دوران 20 مال بردار گاڑیاں پٹڑی سے اتریں، عملے کے بغیر موجود ریلوے پھاٹکوں کے باعث 20 حادثات پیش آئے اور 19 مسافر بردار گاڑیاں پٹڑی سے اترنے کی وجہ سے حادثات کا شکار ہوئیں۔

جس دن ضمیر پر بوجھ ہوا، خود ہی مستعفی ہوجاؤں گا، شیخ رشید

قومی اسمبلی کو وزارت پاکستان ریلوے کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ ریل گاڑیوں میں آتشزدگی کے بھی تین واقعات وقوع پذیر ہوئے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق منتخب عوامی نمائندوں کی عدم دلچسپی کے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی ملتوی کردیا گیا کیونکہ ابتدا میں کورم کی نشاندہی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن شیخ فیاض الدین نے کی تو گنتی کے ذریعے معلوم ہوا کہ ایوان میں صرف 66 اراکین موجود ہیں جس پر قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر جو صدارت کررہے تھے، نے اجلاس پیر کی سہہ پہرچار بجے تک کے لیے ملتوی کردیا۔

پاکستان ریلوے:3 ہزار ڈرائیورز کی تربیت کیلئے صرف ایک سیمولیٹر

ایوان زیریں کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کے تحریری جوابات میں وزارت صحت نے بتایا کہ ملک میں ایڈز کے ایک لاکھ 65 ہزار مریض موجود ہیں۔

وزارت صحت نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ ایڈز کے کل رجسٹرڈ مریضوں میں سے پنجاب میں 12 ہزار 202، سندھ میں چھ ہزار 867، کے پی میں دو ہزار چار، وفاق میں دو ہزار 424 اور بلوچستان میں 834 رجسٹرڈ ہیں۔


متعلقہ خبریں