کرنٹ لگنے سے شہریوں کی ہلاکتیں، کے الیکٹرک سے تفصیلی رپورٹ طلب


کراچی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے بائیس افراد کی ہلاکتوں کے خلاف کے الیکٹرک ہیڈآفس کے سامنےاحتجاجی  مظاہرہ کیا گیا جسکا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی نے شہر کو بجلی مہیا کرنے والی کمپنی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

دوسری طرف کے الیکٹرک نے اپنے ملازمین سے باز پرس کے لئے چار رکنی کمیٹی بنا دی ۔نیپرا نے حقائق جاننے کےلئے تکنیکی ٹیم بھجوانے کا فیصلہ کر لیاہے جو آج رات کراچی پہنچے گی۔

جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے سامنے مظاہرہ ہوا۔شرکا میں متاثرہ خاندانوں کے اہلخانہ بھی شامل تھے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے مافیا کی شکل اختیار کرلی ہے۔ وزیر اعظم کراچی آئیں اور 22افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کریں۔

دوسری جانب کمشنر کراچی ا فتخار شالوانی نے کے الیکٹرک ، نیپرا ، محکمہ توانائی اور پولیس حکام کے ساتھ اجلاس  میں معاملے کا جائزہ لیا ۔

حالیہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں پر کے الیکٹرک سے جواب طلب کیا گیا۔کمشنر کراچی نے کرنٹ لگنےسے ہلاک افراد پر اڑتالیس گھنٹے میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی گئی۔

ادھر نیپرا نے بتایا کہ وہ دو ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک صرف پاپوش نگر میں پیش آنے والے واقعہ کی ایف آئی آر کٹی ہےجبکہ دیگر واقعا ت کا صرف روزنامچے میں ا ندراج ہوا ہے۔

نیپرا نے حقائق جاننے کےلئے تکنیکی ٹیم کراچی بھجوانے کا فیصلہ کر لیا۔ چا رکنی ٹیم کے الیکٹرک اور حیسکو کادورہ کرے گی۔ حالیہ بارشوں کے دوران بجلی سے متعلق مسائل کا جائزہ لے کر۔ تفصیلی رپورٹ نیپرا اتھارٹی کو پیش کرے گی۔

دوسری طرف کے الیکٹرک بھی حرکت میں آئی اور اپنے ملازمین سے باز پرس کے لئے چار رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔ انکوائری کمیٹی کمپنی انتظامیہ کی غلطیوں کا جائزہ لے گی۔ اس بات کا بھی تعین کیا جائے گاکہ حادثات کیوں ہوئے اور ان کا ذمہ دار کون ہے؟

یہ بھی پڑھیے: 30 سالہ شخص کی کرنٹ لگنے سے ہلاکت، ایف آئی آر کے الیکٹرک کیخلاف درج


متعلقہ خبریں