‘آصف زرداری اور شہبازشریف نے صادق سنجرانی کو بچایا’



اسلام آباد: وزیرریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹ کے الیکشن میں آصف زرداری اور شہبازشریف نے حاصل بزنجو کو ہرایا۔

ہم نیوز کے پروگرام’بریکنگ پوائنٹ ود مالک’ میں انہوں نے انکشاف کیا کہ شہبازشریف اور زرداری پر بڑے سنجیدہ مقدمات ہیں اور دونوں ڈیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور چاہتی ہیں کہ شہباز شریف کے ساتھ کوئی مسئلہ طے نہ ہو۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں باتیں ہو رہی ہیں کہ ن لیگ تو قبول ہے لیکن اس پارٹی میں موجودہ چہرے قابل قبول نہیں ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ آصف علی زرداری فریال تالپور کے ذریعے ڈیل کرنا چاہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب کوئی این آر او نہیں ملے گا کیوں کہ سارے ادارے عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوگئے ہیں، اب وزیراعظم اور فوج کی لائن اور لینتھ ایک ہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اس لیے خوش قسمت ہے کہ اس کے مخالفین بد عنوان ہیں اور وہ خود ایماندار ہے۔

وزیر ریلوے نے بتایا کہ پاکستان کو اس وقت صرف معیشت کا خطرہ ہے اگر اس کو سنبھال لیا تو پھر سب خیر ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان کی کسی پارٹی میں معیشت دان نہیں ہے جب تک اصلی معیشت دان نہیں ہوں گے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

عمران خان کی معاشی ٹیم سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے کہا کہ اگر ہم معیشت کو ٹھیک نہ کر سکے تو یہ نظام کے لیے بڑا خطر ناک ہوگا اور اگرعوام مہنگائی سے تنگ آکر سڑکوں پر آئے تو حکومت کے لیے بڑی مشکل کھڑی ہوجائے گی۔

مولانا فضل الرحمان آ بیل مجھے مار والی والی سیاست کر رہے ہیں

وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلی بار مولانا فضل الرحمان غلط چال چل رہے ہیں وہ اگر عمران خان کو اتارنے کے لیے جسلہ کریں تو زیادہ سے زیادہ دس ہزار لوگ آئیں گے، ناموس رسالت کے نام پر جلسے میں سارے ملک کے لوگ آئیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ ہمارے بھی علما سے رابطے ہیں فضل الرحمان اکتوبر میں آئے تو ان کی سیاست بھی ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ مولانا صاحب دھرنا دینے نہیں آئیں گے کیوں کہ وہ آبیل مجھے مار کی سیاست کر رہے ہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا مولانا فضل الرحمان سمجھ رہے ہیں کہ 17 ویں ترمیم ختم کی جارہی ہے لیکن ایسا نہیں ہے ہم چوڑیاں پہن نہیں بیٹھے، ہم ناموس رسالت کے بارے میں کوئی ترمیم نہیں ہونے دیں گے۔

ٹرین حادثات

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ صرف تین حادثات کو اے گریڈ میں رکھا جاسکتا ہے باقی اگر کوئی موٹر سائیکل والا آگے آجائے تو اس میں ریلوے کا کوئی قصور نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریلوے میں اسٹیبلیشمنٹ سے صرف چیئرمین آتا ہے باقی سب افسران ریلوے کے ہوتے ہیں، اس محکمے کی اپنی سیاست ہے اور یہاں کسی کو ڈیپوٹیشن پر آنے نہیں دیتے اور خود اچھی جگہوں پر چلے جاتے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ سابقہ وزیروں نے اربوں روپے کے ریلوے اسٹیشن بنائے لیکن وہاں رکھنے کے لیے اسٹاف نہیں ہے۔

وزیر نے کہا کہ اگر ریلوے افسران کا احتساب ہوا تو آدھے جیل میں ہوں گے اور کام کرنے والا کوئی نہیں بچے گا۔


متعلقہ خبریں