وادیٔ نیلم کا جادوئی سیاحتی مقام رتی جھیل


آزادکشمیر کی وادی نیلم میں ایک سیاحتی مقام ایسا بھی ہے جسے رتی جھیل کہتے ہیں، نیلگوں پانی سے معمور جھیل کی خوبصورتی کو دیکھ کر انسان قدرت کی ثناخوانی کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔

یخ بستہ ہوائیں، گیت گاتے جھرنے،نیلگوں پانی اور سورج کی شفاف جوانی  یہ دلفریب مناظرآزاد کشمیر سے 122 کلومیٹر دور اور سطح سمندر سے 13 ہزار فٹ بلندی پر واقع رتی گلی جھیل کے ہیں جسے دیکھ کر جنت کا گمان ہوتا ہے۔

پہاڑوں پر پڑی برف، سرسبز میدان اور قوس وقزح کے رنگوں میں ڈھلے خوبصورت پھول یہاں آنے والوں پر سحر طاری کردیتے ہیں۔

رتی جھیل کا نظارہ کرنے آئے ایک سیاح نے ہم نیوز سے گفتگو میں کہا کہ جس طرح پنجابی میں کہتے ’’جنے لہور نی ویکھیا او جمیا ای نئیں‘‘ میں کہتا ہوں جس نے رتی جھیل نہیں دیکھی وہ بھی پیدا ہی نہیں ہوا۔

ایک خاتون سیاح نے ہم نیوز سے گفتگو میں کہا کہ وہ بہت مشکل اور کٹھن سفر کے بعد یہاں پہنچے ہیں مگر اس خوش رنگ وادی میں پہنچتے ہی ساری تھکن اتر گئی ہے۔ رتی گلی اور رتی جھیل بلاشبہ وادی کشمیر کے خوب صورت ترین مقامات سے ایک ہیں۔ سیاحوں کو اس علاقے کا رُخ ضرور کرنا چاہیے۔

ایک اور خاتون سیاح کا کہنا تھا کہ رتی گلی کا موسم اور آب وہوا انتہائی خوبصورت اور دل کو چھو لینے والا ہے۔ گھڑ سواری یہاں کا خاصہ ہے۔ وادیٔ کشمیر میں آنے والے سیاح اگر رتی جھیل دیکھنے نہیں آتے تو میرے خیال میں انہوں نے کشمیر کی خوبصورتی مس کردی ہے۔

مظفر آباد سے رتی گلی تک کا سفر کرنے کے لیے لگ بھگ پانچ گھنٹے صرف ہوتے ہیں مگر خوبصورت مناظر دیکھتے ہی ساری تھکن اڑن چھو ہوجاتی ہے۔ سیاح یہاں آکر گھڑ سواری بھی بڑے شوق سے کرتے ہیں۔

رتی گلی کا ہر منظر قدرت کی فیاضی کا منہ بولتا ثبوت ہے، جابجا پھیلے قدرتی مناظر سیاحوں کو دعوت نظارہ دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’شمالی علاقہ جات جیسے خوبصورت سیاحتی مقامات کہیں نہیں دیکھے‘


متعلقہ خبریں