آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: حمزہ شہباز کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور


لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ نواز کے رہنما حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت پیش کیا گیا جہاں ان کا سات روزہ جسمانی ریمانڈر منظور کرلیا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق نیب حکام نے حمزہ شہباز کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا تھا۔

احتساب عدالت کے انتظامی جج امیر محمد خان کیس کی سماعت کی جبکہ حمزہ شہباز کی جانب سے ان کے وکیل امجد پرویز دلائل پیش کیے۔

سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں 2008 تک آئی جن سے خطیر رقم کی منتقلی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ کریم اینڈ کمپنی میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو خطیر رقم کی منتقلی کی۔

اس موقع پر حمزہ شہباز کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے بیٹے نیب کی تحویل میں پہلے ہی 52 روزہ جسمانی ریمانڈ کاٹ چکے ہیں اب مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔

ایڈووکیٹ امجد پرویز کے مطابق حمزہ شہباز الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں خریدی گئی زمین کے متعلق ریکارڈ دے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو زمین تھی وہ باقاعدہ طور پر حمزہ شہباز نے سلمان شہباز سی خریدی تھی۔

پیشی کے موقع پر پولیس نے  ن لیگی رہنما رکن قومی اسمبلی ملک پرویز کو احتساب عدالت میں جانے سے روک دیا۔

’15 سال میں یہ باپ، بیٹا ملک لوٹ کر کھا گئے‘

دوسری جانب کمرہ عدالت میں ایک شخص حمزہ شہباز کو دیکھ کر دہائی دینے لگا کہ 15 سال میں یہ باپ، بیٹا ملک لوٹ کر کھا گئے ہیں۔

وکلاء اور عدالتی عملے نے مذکورہ شخص کو کمرہ عدالت سے باہر بھیج دیا۔


متعلقہ خبریں