‘عالمی بنک کا فیصلہ بلوچستان کی معیشت کو نقصان پہنچائے گا’

‘عالمی بینک کا فیصلہ بلوچستان کی معیشت کو نقصان پہنچائے گا’

فوٹو: فائل


کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے رکن ثنا بلوچ نے کہا ہے کہ عالمی بنک کے فیصلے سے صوبے کی معیشت اور سرمایہ کاری پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسی خیل کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں بدامنی کے مختلف واقعات میں جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

اجلاس کے آغاز پر ریکوڈک کیس میں بلوچستان حکومت پر جرمانے کے حوالے سے تحریک التواء پیش کی گئی۔ جسے 5 اگست کو بحث کے لیے منظور کر لیا گیا۔ ثنا بلوچ نے کہا کہ عالمی بنک کے فیصلے سے بلوچستان کی معیشت اور سرمایہ کاری پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس سرکاری امور چلانے کے لیے کوئی طریقہ کار نہیں ہے اور صوبے میں سرکاری امور کمشنروں کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں۔ بلوچستان  میں شہری مسائل ابتر اور امن و امان کی صورتحال بگڑتی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ریکوڈک کیس میں پاکستان پر ہرجانہ عائد کردیا گیا

بلوچستان نیشنل پارٹی کے اراکین اسمبلی گرین جیکٹس پہن کر اجلاس میں شریک ہوئے۔ اختر حسین لانگو نے کہا کہ بلوچستان کے انجینئرز کئی دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں جبکہ سرکاری اساتذہ، ملازمین، ڈاکٹرز اور تاجر بھی مسائل سے دو چار ہیں۔


متعلقہ خبریں