کراچی میں سرکلر ریلوے کی بحالی سے متعلق اہم کیس کی سماعت منگل کو ہوگی

سقوط ڈھاکہ، پاکستان کی تاریخ کا رستا ہوا زخم

شہرقائد کراچی میں سرکلر ریلوے کی بحالی، تجاوزات، پارکوں پر قبضہ اور انکے کمرشل استعمال کے معاملے کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منگل 6اگست کو ہوگی ۔ 

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کی طرف سے ججز کاروسٹر جاری کردیا گیاہے۔ جسٹس گلزار احمد پر مشتمل تین رکنی لارجر بنچ  اس حوالے سے اداروں سے عملدرآمد رپورٹ وصول کریگا۔ بنچ میں جسٹس گلزار احمد، جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ شامل ہیں۔

سپریم کورٹ نے کراچی میں سرکلر ریلوے کی بحالی ،تجاوزات ،پارکوں پر قبضے اور انکے کمرشل استعمال سے متعلق  سیکریٹری ریلوے اور دیگر متعلقہ اداروں سے عملدرآمد رپورٹ طلب کی تھی۔

اس اہم کیس کی سماعت کے موقع پر الہ دین پارک اور راشد منہاس روڈ پر زیر تعمیر بلڈنگ کے مالکان کو بھی طلب کرلیا گیاہے۔ چیف سیکریٹری سےلوکل گورنمنٹ کے اختیارات واپس لینے کے متعلق وضاحت بھی طلب کرلی گئی ہے۔

شہر میں تعمیر شدہ رینجرز اور پولیس کی چوکیوں سے متعلق ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کوبھی طلب کرلیا گیا ہے۔ ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے شہرکی تمام غیر قانونی بلڈنگ گرانے سے متعلق عملدرآمد رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے کا حکم رواں سال 9مئی کو جاری کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے یہ حکم  کراچی میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیاتھا ۔ عدالت نے سیکرٹری ریلوے کو حکم دیا کہ ریلوے اراضی سے ہر حال میں دو ہفتے میں تجاوزات ختم کر ائیں۔

سڑکوں اور شاہراہوں پر پولیس رینجرز اور ٹریفک چوکیوں اور دفاتر قائم کرنے کے معاملے پر عدالت نے میونسپل کمشنر کی شکایت پر  بھی ایکشن لیا ہے ۔

سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت  میں آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا تھا۔

عدالت نے ہدایت کی تھی کہ دونوں افسران دفاتر چوکیوں اور بیریئرز سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔

عدالت نے راشد منہاس روڈ پر متصل 80 ایکڑ زمین پر قبضہ کے معاملے کا نوٹس لیا اور  سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر اداروں کو فوری تعمیرات روکنے کا حکم  بھی دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے کا حکم


متعلقہ خبریں