پشاور کےچڑیا گھرمیں نایاب برفانی چیتے”سوہنی” کی ہلاکت کا معاملہ سردخانے کی نذر


پشاورکےچڑیا گھرمیں نایاب برفانی چیتے”سوہنی” کی ہلاکت کا معاملہ سردخانے کی نذرہوگیا ہے، چڑیا گھر انتظامیہ اور محکمہ وائلڈ لائف نے معاملہ دبا دیا۔

محکمہ وائلڈ لائف خیبرپختونخوا کےذرائع کے مطابق ڈیڑھ سال گزرنےکے باوجود برفانی چیتا ہلاکت کیس میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والے ذمہ داروں کا تعین نہ ہو سکا۔

خیبر پختونخوا کے محکمہ وائلڈ لائف نے اپنی ہی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سوہنی کی ہلاکت کو دل کے دورہ قرار دیکرانکوائری بند کردی تھی۔

گزشتہ سال پشاورچڑیا گھرقائم ہونے کے بعد چیتا ایبٹ اباد ایوبیہ نیشنل پارک سے پشاور منتقل کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے ابتدائی انکوائری رپورٹ میں برفانی چیتے کے لئے قدرتی ماحول ،سہولیات اور تربیت یافتہ عملہ نہ ہونے کی نشاندہی کی گئی تھی، تاہم چڑیا گھر انتظامیہ اورمحکمہ وائلڈ لائف نے ملی بھگت سے معاملہ دبا دیا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ نایاب برفانی چیتے ’’سوہنی ‘‘کی ہلاکت کے حوالے سے غفلت کے مرتکب کسی افسر یا اہلکار کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ  گزشتہ برس مارچ کے دوسرے ہفتے میں  ہرن اور بندر کی موت کے بعد برفانی چیتا بھی ہلاک ہو گیا تھا۔  چیتے کی موت کے اسباب جاننے کے لئے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی تھی جس نے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنا تھی۔

مقامی میڈیا کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف اور چڑیا گھر انتظامیہ کا موقف ہے کہ برفانی چیتے کی عمر 10 سال تھی اور اسے گلیات سے پشاور چڑیا گھر لایا گیا تھا۔

چیف کنزرویٹر وائلڈ لاف کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر کے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے ، جس کے بعد ہی چیتے کی موت کی وجہ کا تعین ہو سکے گا۔

یہ بھی پڑھیے: پشاور چڑیا گھر میں کامن لیپرڈ نسل کے چار تیندووں کی پیدائش


متعلقہ خبریں