بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر پاکستان میں شدید ردعمل

حزب اختلاف کا کشمیر پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

اسلام آباد: مودی سرکار کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف پاکستان کی سیاسی قیادت اور عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اٹھائے جانے والے بھارتی اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

صدر مملکت عارف علوی نے ہنگامی بنیادوں پر کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اعلان طلب کر لیا ہے۔

کشمیر: ہنگامی بنیادوں پر آٹھ ہزار نیم فوجیوں کی مزید تعیناتی

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بھارتی اقدام ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے دراصل اقوام متحدہ کے خلاف اعلان بغاوت و جنگ کیا ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلائے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ چین، روس، ترکی، سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک سے فوری طورپر رابطہ و مشاورت کی جائے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہم کشمیریوں کو پیغام دیتے ہیں کہ ان کے جائز قانونی و انسانی حقوق کے حصول کے لیے پاکستان ہر حد تک جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ کشمیری تنہا نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور بانی پاکستان کے اس فرمان پر ہر پاکستانی کٹ مرنے کو تیار ہے۔

میاں شہباز شریف نے خبردار کیا کہ جو ہماری شہہ رگ اور قومی عزت وغیرت پر ہاتھ ڈالنے کی حماقت کرے گا، وہ بھیانک انجام سے دوچار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی کوشش خود بھارتی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کی توہین بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ استصواب رائے کشمیریوں کا جمہوری حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں جمہوریت کا قتل کررہا ہے جو دراصل عالمی برادری کا امتحان بھی ہے۔

انہوں نے فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لے کر جامع حکمت عملی اختیار کی جائے۔

پی ایم ایل (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی و عسکری قیادتوں کے اجتماعی فیصلوں کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ کشمیر کاز کے لے پورا پاکستان ہم آواز ہے کیونکہ یہ پاکستان کے قومی مفاد کا تقاضہ ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ ایک پیغام میں مسئلہ کشمیر پر غور کے لیے مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے صدر پاکستان سے کہا کہ وہ فوری طور پر مشترکہ اجلاس بلانے کے لیے حکم جاری کریں۔ انہوں نے بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسند بھارتی حکومت کے عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم ناقابل برداشت ہیں۔

کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے مقبوضہ کشمیر کی خود مختار حیثیت ختم ہو جائے گی اور غیرمقامی افراد بھی اراضی خرید کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز پر اقدامات کر رہا ہے۔

سید فخر امام کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں کو اقلیتی علاقوں میں بدلنا چاہتا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو ظالمانہ اقدامات سے روکنے میں کردار ادا کرے۔


متعلقہ خبریں