چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر آصف زرداری کا ردعمل

آصف علی زرداری نیب کے سامنے پیش

فوٹو: فائل


اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد پہلی دفعہ سابق صدر آصف علی زرداری کا ردعمل سامنے آیاہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ وفاداریاں تبدیل کرنے والے کچھ کسی اور، کچھ کسی اور کے تھے۔ 

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی طرف سے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد پہنچے تو صحافی نے سوال کیا سینیٹ الیکشن میں وفاداری تبدیل کرنے والے 14 ارکان کون تھے؟

صحافی نے یہ بھی پوچھ لیا کہ اپوزیشن ٹوٹی ہوئی نظر آئی ہے،کہا جا رہا ہے آپ کا بڑا اہم کردار رہا ہے؟ کیا کہیں گے؟

صحافی کی طرف سے ان سوالات کے جواب میں سابق صدر آصف علی زرداری نے نہایت مختصر  جواب دیا اور کہا ’’میں سمجھتا ہوں کچھ کسی اور کے کچھ کسی اور کے تھے۔‘‘

اس سے قبل ڈپٹی چئیرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا  نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے موقع پر وفاداری بدلنے والوں کے ووٹ حکومت کو گئے ہیں۔ وفاداریاں انفرادی طور پر بدلی گئی ہیں۔ پیسے چلے یا نہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے یہ بات آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کی ہے۔

ایک صحافی نے سینیٹر سلیم مانڈوی والا سے سوال کیا کہ آپ نے ووٹ کس کو دیا؟ اس پر انہوں نے جواب دیا ایک ووٹ اپنے آپ کو دیا ایک حاصل بزنجو کو دیا،تاہم صادق سنجرانی کو پارلیمانی روایت کے مطابق جیت کی مبارکباد دی۔

انہوں  نے صحافی سے مخاطب ہوکر کہا کہ سمجھ نہیں آئی آپ نے ووٹ کا سوال کس تناظر میں کیا؟

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا انکے خیال میں لوگوں نے وفادری انفرادی طور پر بدلی ہے ۔ وفادری بدلنے والے ووٹ گورنمنٹ کو گئے۔ پیسے چلے یا نہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سینیٹرز کی ویڈیوز ہیں یا نہیں یہ بھی آگے چل کر پتہ چلے گا،سیاسی جماعتوں کی کمیٹیاں بتائیں گی کہ ہمارے لوگوں نے کس لیے ڈیفکیٹ کیا؟

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم ایک دوسرے پر الزام تراشی نہیں کریں گے،تحریک عدم اعتماد سے متعلق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا بیان ان کی ذاتی رائے ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بلاول بھٹو نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے پارٹی راہنماؤں کو بیان بازی سے روک دیا


متعلقہ خبریں