بااثر افراد کے ساتھ جیلوں میں ترجیحاتی سلوک ناانصافی ہے ،وزیراعظم عمران خان

حکومت کا اپوزیشن کو جلسوں کی اجازت دینے کا فیصلہ

فائل/فوٹو


اسلام آباد:وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مختلف طبقات کے لئے مختلف قوانین کا اطلاق جہاں بہت بڑی نا انصافی ہے وہاں ایسی روش معاشرے کے بنیادی ڈھانچے کو کمزور کرتی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے بات  اپنی زیر صدارت قیدیوں کی معاونت کے لئے قائم کردہ  پریزنرز ایڈ کمیٹی کے  اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف جیلوں میں قید بے سہارا اور مالی طور پر کمزور افراد کو معاونت فراہم نہ کرنا ظلم ہے وہاں بااثر افراد کے ساتھ جیلوں میں ترجیحاتی سلوک بھی ناانصافی ہے جس سے قانون کی عمل داری متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ معمولی جرائم میں قید افراد کی داد رسی کے لئے فوری طور پر لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ جیلوں میں اصلاحات کے سلسلے میں سفارشات بھی جلد از جلد مرتب کی جائیں

اجلاس میں بیرسٹر علی ظفر، سیکرٹری داخلہ میجر (ر) اعظم سلیمان خان، ہوم سیکرٹری پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، اسپیشل ہوم سیکرٹری بلوچستان و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم عمران خان کو کمیٹی کے ضوابطِ کار (ٹی او آرز) اور اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

کمیٹی کو ملک بھر میں ان تمام قیدیوں کے کوائف اور تفصیلات جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جو معمولی نوعیت کے جرائم کے باعث جیلوں میں قید ہیں، ان میں کم سن افراد، خواتین اور ستر سال سے زائد عمر کے افراد شامل ہیں۔

کمیٹی ان تمام قیدیوں کی نشاندہی کرے گی جن کو قانونی یا مالی معاونت کی ضرورت ہے۔ کمیٹی ایسے افراد کی مدد کرنے کے لئے طریقہ کار وضع کرکے اپنی سفارشات پیش کرے گی تاکہ بے یارو مددگار اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی سکت رکھنے والے قیدیوں کی نشاندہی کی جا سکے اور انکی داد رسی کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے: وزارت اطلاعات ونشریات اور اس کے ذیلی اداروں کی ایک سالہ کارکردگی کا جائزہ اجلاس


متعلقہ خبریں