مقبوضہ کشمیر: آج بھارتی پارلیمان کے ایوان بالا ’راجیہ سبھا‘ میں کیا ہوا؟


مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر بھارت کا ایوان راجیہ سبھا مچھلی منڈی بنا رہا، شور شرابا ،ہنگامہ آرائی اور اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے مقبوضہ کشمیر سےمتعلق آرٹیکل 370 ختم کرنےکا اعلان کیا ۔

بھارتی پارلیمان کے ایوان بالا یعنی  راجیہ سبھا میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف سے پیش کئے جاتے ہی ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔

کانگریس سمیت کئی پارٹیوں نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق مودی سرکار کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ کانگرس رہنما اورسابق وزیر داخلہ چدم برم نے حکومتی اقدام کو غیرآئینی قرار دیا۔

کانگریس کے رکن غلام نبی آزاد  نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ  یہ فیصلہ سیاہ حروف میں لکھا جائے گا۔یہ فیصلہ بھارتی آئین کا قتل ہے، سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ بی جے پی یہاں تک جائے گی۔

اس دوران اپوزیشن کے شدید احتجاج نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو پریشان کئے رکھا ۔ امیت شاہ کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد سے بولنے کی اجازت طلب کرتے رہے مگر غلام نبی آزاد نے بی جے پی کے اس متنازعہ فیصلے کے خلاف اپنا خطاب جاری رکھا۔

اپوزیشن ارکان نے چیئرمین کے ڈائس کے سامنے بھی احتجاج کیا ،مودی سرکاری کی اتحادی جماعت جنتا دل یونائٹڈ نے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجاً اجلاس سے واک آوَٹ بھی کیا ۔

مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے نذیر احمد اور ایم ایم فیاض نے بھی بھارتی آئین کو پھاڑنے کی کوشش کی ۔ ایم ایم فیاض نے تو اپنا کرتا بھی پھاڑ دیا ۔ہنگامہ آرائی کرنے پر دونوں ارکان کو ایوان سے نکال دیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر پاکستان میں شدید ردعمل

مودی سرکار نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی


متعلقہ خبریں