کشمیر میں اقوام متحدہ کا نمائندہ خصوصی تعینات کیا جائے:پاکستان

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دو روزہ دورے پر چین آمد

فوٹو: فائل


اسلام آباد:وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی  صورتحال کا فوری نوٹس لے اور ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن تشکیل دے کر وادی میں بھیجے جو حالات و واقعات کا ازخود جائزہ لے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ مطالبات مقبوضہ کشمیر میں پیدا شدہ صورتحال پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتیرس کو لکھے گئے خط میں کیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تشویش

پاکستان کے وزیرخارجہ نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر کو تعینات کیا جائے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بھارت سیاہ قوانین کا سہارا لے کر بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کو جبر و تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے ہیومن رائٹس کمنشنر دفتر کی جاری کردہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اس کا نوٹس لے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ مقبوضہ وادی کشمری میں گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت کی سات لاکھ فوج موجود ہے اور اس کے بعد اب مزید دس ہزار فوج بھجوائی گئی ہے جو باعث تشویش ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے مسلسل فائرنگ اور گولہ باری کے واقعات پیش آرہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے اپنے خط میں واضح کیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی جغرافیائی تبدیلی کا مخالف ہے کیونکہ اس سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونے والی استصواب رائے متاثر ہوگی۔

مقبوضہ کشمیر : 1947سے لیکر آج تک۔۔۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے آئین کے آرٹیکل 35 اے 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کو حاصل خصوصی درجہ اور ان کا حق ملکیت ختم کرنے کے درپے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بھی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔

پاکستان کے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتیرس کو لکھے گئے خط میں یاد دلایا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 38 کے تحت سلامتی کونسل نے پاکستان اور بھارت دونوں کو پابند کیا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال میں کسی بھی ممکنہ تبدیلی کی صورت میں سلامتی کونسل کو آگاہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں