’احکامات پر عمل کریں ورنہ وزیراعلی سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیتے ہیں‘

کورونا وائرس، سندھ میں اموات کی تعداد 299 تک پہنچ گئیں، وزیر اعلیٰ سندھ

فوٹو: فائل


کراچی: عدالت عظمی کے جسٹس گلزار احمد نےشہرقائد میں تجاوزات متعلق کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ بتایا جائے کہ عدالتی احکامات پر عمل ہوا یا نہیں ۔ ورنہ وزیراعلی سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیتے ہیں۔

میئر کی غیرموجودگی میں شہر کے مسائل پر اجلاس کیسے ممکن ہے۔ جسٹس گلزار نے کہا شہر میں گاڑی نہیں چلاسکتا کہ  لٹ نہ جاؤں۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات اور دیگر معاملات پر کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے شہر کی صورتحال اور امن و امان پر سخت ریمارکس دیئے۔

عدالت نے سندھ حکومت کی جانب سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا  اور ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہوا یا نہیں ۔ ورنہ وزیراعلی سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیتے ہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل  سندھ سلمان طالب الدین نے بتایا کہ وزیراعلی سندھ۔ وزیراعظم سے ملاقات کے لیے اسلام آباد میں مصروف ہیں۔ یقین دلاتے ہیں عدالتی حکم پر عملدرآمد ہوگا۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ مئیر کہتے ہیں آپ نے اجلاس میں نہیں بلایا۔ شہر سے متعلق اجلاس میں مئیر نہیں ہوگا تو کیا فائدہ؟

جسٹس گلزار نے کہا  ابھی لالو کھیت، نارتھ ناظم آباد، منگھوپیر اور کٹی پہاڑی چلے جائیں۔ ہر جگہ بڑے بڑے مافیاز کام کر رہے ہیں۔ آپ لوگوں کی ضد اور انا میں شہری مارے جا رہے ہیں۔

جسٹس گلزار نے امن و امان پر ریمارکس میں کہا کہ سٹرکوں پر بچے مر رہے ہیں کسی کو پروا نہیں۔ ماں باپ بچوں کو اسکول بھی ڈر اور خوف سے بھیجتے ہیں۔ میری نواسی اسکول جاتی ہے تو اہلیہ پریشان رہتی ہے۔شہر میں اپنی گاڑی بھی نہیں چلا سکتا ۔سگنلز پر رکیں تو خوف رہتا ہے کوئی اسلحہ دکھا کر لوٹ لے گا۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان ریلوے کراچی کے سب سے بڑے منصوبے سے پیچھے ہٹ گیا


متعلقہ خبریں