قائم مقام گورنرکی تقرری ، سندھ حکومت نے نوٹیفیکیشن واپس لینے کا مطالبہ کردیا

حلیم عادل شیخ ایف آئی آر میں نامزد ملزم ہیں، ترجمان سندھ حکومت

فوٹو: ہم نیوز


کراچی: قائمقام گور نرسندھ کے حوالے سے صدر مملکت کی طرف سے جاری کیا گیا نوٹیفیکیشن سندھ حکومت نے واپس لینے کا مطالبہ کردیاہے۔ 

مشیر قانون ماحولیات و ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب  نے اسمبلی کارنر پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ صدر مملکت کے عہدے کا احترام لازم ہے غلطی ہوتی ہے ،تشریح کرنے والے نے ان کو غلط بریف کیا ہے۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ آغا سراج درانی عدالت سے جب تک نااہل نہیں ہوتے تب تک وہ گورنر سندھ کے قائم مقام منسب پر براجمان ہوسکتے ہیں یہ آئین واضح کرتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری بھی وکیل پیشہ ہیں اور انہوں نے آئین کے خلاف ورزی کرنے سے گریز کیا ہے۔ ہم آئین کےتابع ہیں،انا میں  فیصلے نہیں کرتے۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ صدر مملکت سے اسی وجہ سے پرامید اور گذارش کررہے ہیں کہ وہ اپنا نوٹیفیکیشن واپس لے لیں۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ گورنر صاحب کے لئے کہیں نہیں لکھا کہ وہ گورنر ہائوس ہی میں رہیں ۔ عمران خان نے بھی کہا کہ وہ وزیر اعظم ہائوس میں نہیں رہیں گے۔ لازم نہیں آغا سراج  درانی گورنر ہائوس میں رہیں۔

مشیر قانون  مرتضی وہاب نے کہا قانون کے مطابق جس شخص کو سزا نہیں ہوتی وہ نااہل نہیں ہوسکتا۔ وزیر اعظم عمران خان پر بھی دہشتگردی کے مقدمات تھے کیا انہوں نے حلف نہیں لیا؟ مرتضی وہاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کے لئے بار بار گھیرے تنگ کئے جاتے ہیں۔

وزیر اعلی سندھ کو سپریم کورٹ کی طرف سے جاری ہونے والے نوٹس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ ماضی میں بھی وزیر اعلی کے خلاف کیس داخل ہوئے امید ہے انشاء اللہ کامیابی مراد شاہ کا مقدر بنے گی۔

یہ بھی پڑھیے: ریحانہ لغاری قائم مقام گورنر سندھ ہوں گی


متعلقہ خبریں