مقبوضہ کشمیر سے متعلق مودی سرکار کا فیصلہ اور عالمی میڈیا


مقبوضہ کشمیر سے متعلق مودی سرکار کے متنازعہ فیصلے پر عالمی میڈیا میں دوسرے دن بھی شدید ردعمل دیکھنے میں آیاہے۔ عالمی میڈیا نے بھی مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے کے عمل پر مودی سرکار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے خطے کے امن کیلئے انتہائی خطرناک اقدام قرار دیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر سے متعلق مودی سرکار کے انتہاپسندانہ اقدام پر عالمی میڈیا بھی چیخ اٹھا۔

جاپانی اخبار ’’ایشین ریویو‘‘ نے لکھا کہ ہندوستان کا کشمیر کی خودمختاری چھیننے سے خطے میں مزید بدامنی پھیلے گی۔

عالمی جریدے ’’بلوم برگ‘‘ نے مودی سرکار کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ مقبوضہ کشمیر پر ایک خطرناک جنگ چھڑ سکتی ہے جبکہ ’’ٹی آر ٹی‘‘ نے بھی بھارت کے اس فیصلے کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

’’نیویارک ٹائمز‘‘ نے لکھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی قسمت کا فیصلہ کرکے اسےدنیا کی خطرناک ترین جگہ بنا دیا ہے۔

امریکی اخبار’’ واشنگٹن پوسٹ ‘‘نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ بھارتی راجیہ سبھا میں ایک گھنٹے میں بغیر کوئی بحث کرائے 72 سالہ کشمیر سے متعلق پالیسی بدل دی گئی۔

معروف میگزین ’’فارن پالیسی‘‘ نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حثیت ختم کرنے پر اسے لینے کے دینے پڑ سکتے ہیں۔

’’سعودی گزٹ ‘‘نے مقبوضہ کشمیر پر بھارتی ہٹ دھرمی کو سنگین غلطی کا عنوان دیا ہے۔ سعودی گزٹ نے لکھا ہے کہ مودی سرکار کے اس اقدام سے خون خرابے میں اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ارون دھتی رائے جواہر لال نہرو کے کشمیر سے متعلق خطوط سامنے لے آئیں


متعلقہ خبریں