مقبوضہ کشمیر میں عوام غاصبانہ قبضے کے خلاف کرفیو توڑ کر باہر نکل آئی

مقبوضہ کشمیر، شہری آج بھی سنت ابراہیمی سے محروم

فوٹو: فائل


 مقبوضہ کشمیر میں عوام غاصبانہ قبضے کے خلاف کرفیو توڑ کر باہر نکل آئی ہے۔ سری نگر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6افرادشہید،100سےزائد زخمی ہوگئے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس  کے مطابق بھارتی فوج کی طرف سے  کشمیریوں پر پیلٹ گن اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا گیاہے۔ مقبوضہ کشمیر میں عوام غاصبانہ قبضے کے خلاف کرفیو توڑ کر باہر نکل آئی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں تیسرے روز بھی کمیونیکیشن بلیک آؤٹ ہے ۔ سری نگر ، پلوامہ بارہ مولا سمیت کئی علاقوں میں بھارت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں اور بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا پلان بھی بنایا جارہاہے۔

واضح رہے کہ  بھارت کے ایوان زیریں لوک سبھا نے گزشتہ روزکشمیر کی علیحدہ حیثیت ختم کرنے سے متعلق آئینی ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا تھا۔

لوک سبھا میں 351 ووٹ بل کے حق میں اور 72 مخالفت میں پڑے جبکہ ایک ممبر غیر حاضر رہے۔

اس سے قبل  گزشتہ سے پیوستہ روز بھارت کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے کشمیر  کی علیحدہ حیثیت اور شناخت   ختم کرنے سے متعلق’’جموں وکشمیرتنظیم نو بل، 2019‘‘ کو کثرت رائے سے منظور کر لیا تھا۔

لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 370   جموں و کشمیر کو بھارت سے متحد نہیں رکھتا بلکہ اسے الگ  کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مناسب وقت پھر سے کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دیا جائیگا۔ امیت شاہ نے بھارت کے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو کشمیر کے مسٔلہ کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

بھارتی وزیر داخلہ نے ایوان  زیریں اور ہندوستان کے عوام  کو یقین دلایا کہ حکومت آرٹیکل 371 کو ختم نہیں کرنا جاہتی اور نوکریوں میں مقامی لوگوں کے حق کو تسلیم کیا جائیگا۔

بھارتی حزب اختلاف کے اراکین کی طرف سے مشاورت نہ کرنے اور اعتماد میں نہ لینے کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ مشاورت کرتے کرتے تین نسلیں گزر گئیں لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض اوقات سخت فیصلے کرنے پڑتے ہیں اور حالات کو بد لنے کی ضرورت پڑتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ: راجیہ سبھا نے بل منظور کر لیا


متعلقہ خبریں