بھارت نے خود کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے: شاہ محمود قریشی


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کر کے خود کو دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے سابق وزیر خارجہ چدم برم نے بھی بھارتی فیصلے کی مخالفت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  حق خود ارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی ایک طویل جدوجہد ہے جسے  کوئی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے اقدام سے شملہ معاہدے کی کوئی حیثیت نہیں رہی۔ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ کے رکن اسمبلی  سعد رفیق کے کہنے پر کشمیر بنے کا پاکستان کا نعرہ بھی لگایا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس نعرے سے کچھ لوگ اختلاف بھی کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے کشمیر پر فیصلے نے پوری قوم کو یکجا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ نریندرمودی کو چیلنج  کرتے ہیں کہ وہ کشمیر سے کرفیو  اور فوج ہٹا دیں اور پھر دیکھیں کشمیر سے کیا آواز اٹھتی ہے

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد بھارت میں نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسٔلہ کو لوگوں نے بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کوئی کشمیری  یونین کی طرف نہیں دیکھ رہا بلکہ سب پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ  تمام اراکین پارلیمیٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ  سب نے فہم و فراست کا مظاہرہ کیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ ہوتی رہی مگر کلسٹر بموں کا استعمال کبھی نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو کلسٹر بموں کے استعمال پر اس سے پوچھنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ سب پتہ ہونے کے باوجود حکومت تیار نہیں  تھیی، ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے اسمبلی میں جب تقریر کی تو اس کو کوئی سننے کو تیار نہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلی اگست کو اقوام متحدہ کو اس سے متعلق اگاہ کیا تھا اور اس حوالے سے مداخلت کرنے کی درخواست کی تھی

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کے ہر رکن ممبر کو اس مراسلے کی کاپی بھی بھیجی گئی اور یورپی یونین کو بھی یہ مراسلہ 3 اگست کو بھیجا تھا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 31 جولائی کو کشمیر کمیٹی کو وزارت خارجہ میں دعوت دی تھی جس میں پاکستان پیپلز پارٹی اورپاکستان مسلم لیگ ن لیگ کی نمائندگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس کا مقصد یکجہتی ہے اور کشمیر کے عوام کو پیغام جائے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر آج ہم سیاسی دھڑے بندی کا شکار ہو جائیں تو یہ غفلت ہو گی۔ انہوں نے کہا آج دیکھنا یہ ہے مسئلہ کشمیر زیادہ اہمیت رکھتا ہے یا ممبران کا پروڈکشن آرڈر؟

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، اور قومی سکیورٹی کونسل نے بھی اس حوالے سے پانچ فیصلے کیے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدام  پر بہت سے لوگ اپنی اراء کا اظہار کر رہے ہیں اور سب یہ کا خیال ہے کہ مودی سرکار نے یہ مسئلہ اور پیچیدہ کر دیا ہے۔

انہون نے کہا کہ وہ گزشتہ روز اجلاس میں شرکت نہیں کر سکیں کیونکہ وہ حج کی سعادت حاصل کرنے گیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وہاں رہنا مناسب نہیں سمجھا اور پہلی فلائٹ سے واپس آ گئے۔


متعلقہ خبریں