ٹک ٹاک پر پابندی کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب


لاہور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک کی بندش سے متعلق درخواست پر فریقین سے پچیس ستمبر کو جواب طلب کر لیا ہے۔ 

جسٹس شاہد مبین نےسوشل میڈیا ویب سائٹ  اور ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف ایک شہری کی  درخواست پر سماعت کی۔

درخواست میں وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو فریق بنایا گیاہے۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا  ہے کہ ٹک ٹاک موبائل ایپ نوجوان نسل کو تباہ کر رہی ہے۔

درخواست گزار نے الزام عائد کیا ہے کہ اس ویب سائٹ کی وجہ سے بلیک میلنگ اور ہراسگی کا عنصر پروان چڑھ رہا ہے۔  درخواست میں ٹک ٹاک پر پابندی کے علاوہ وفاقی حکومت کو پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ بنانے کا حکم دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔

عدالت نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے پچیس ستمبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ایپ پر پابندی عائد کرانے کی درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور نے لاہور ہائیکورٹ میں 3اگست کو دائر کی۔

مزید پڑھیں: بیوی کو ٹک ٹاک پر ’گمشدہ‘ شوہر مل گیا

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹک ٹاک موبائل ایپ نوجوان نسل کو تباہ کر رہی ہے اور اس سے وقت اور پیسےکا ضیاع ہوتا ہے جبکہ فحاشی عام ہو رہی ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدالت پیمرا کو ٹک ٹاک ویڈیو نشر کرنے سے روکے اور کیس کے حتمی فیصلے تک ٹک ٹاک بند کرنے کا حکم دے۔

ٹک ٹاک کی بندش کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر


متعلقہ خبریں