پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سیاست کا رنگ

قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد:پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی سیاست کا رنگ غالب رہا ، مقبوضہ کشمیر کے اہم ایشو پر بات کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ سیاسی اختلاف نہ بھولے۔ 

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد اللہ خان اور وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری میں نوک جھونک چلتی رہی۔

مشاہد اللہ خان نے وزیراعظم پر بھی تنقید کے نشتر برسائے۔ طویل خطاب میں شعر و شاعری کا بھی سہارا لیا۔

وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کی اپوزیشن جماعتوں پر شعلہ بیانی پر پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے بھی انہیں کھری کھری سنا دیں۔

مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بلائے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دوسرے روز بھی سیاسی گفتگو کا غلبہ رہا ۔ حکومت اور اپوزیشن ارکان آپس کی رنجشیں نہ بھلا سکے۔

فواد چودھری اور مشاہداللہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔یہی نہیں دونوں کی طرف سے ایک دوسرے کے خلاف غیر پارلیمانی زبان بھی استعمال کی گئی جسے چیئرمین سینیٹ نے حذف کرادیا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی حکومتی رکن فواد چودھری کو نشست پر بیٹھنے جبکہ مشاہداللہ کو تقریر جلد ختم کرنے کا بھی کہتے رہے۔

وفاقی وزیرمواصلات مراد سعید نے تقریر میں آصف علی زرداری کا تذکرہ کیا تو راجہ پرویزاشرف بھی جواب دینے کے لئے اُٹھ کھڑے ہوئے۔

مراد سعید نے بھی جواب دیا کہ شکر ہے کہ میری اتنی عمرنہیں جتنا آپ کا تجربہ ہے، آپ نے40سال کیا کچھ کیا اس میں نہیں جاناچاہتا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی پارلیمان میں بھارت کے خلاف قرارداد مذمت متفقہ طور پرمنظور


متعلقہ خبریں