مسلم لیگ ن کو بھارتی وزیر اعظم مودی کی اصلیت یاد آنے لگی


مسلم لیگ ن کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اصلیت یاد آنے لگی۔ پہلے بھارتی وزیراعظم کے ساتھ پیار کی پینگیں بڑھائیں اور دعوتیں اڑائیں اور اب وزیراعظم عمران خان کو مودی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا مطالبے کردیا۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس تقریر میں شہباز شریف نے بھارتی وزیراعظم کو نہ صرف للکارا بلکہ اس کے قتل عام کے واقعات بھی یاد کرائے۔

مسلم لیگ ن کو شائد یاد نہیں کہ اسی بھارتی وزیراعظم مودی کے ساتھ پیار کی پینگیں نوازشریف نے بڑھائیں۔

سوال تو یہ ہے کہ کیا بڑے بھائی کو اس وقت پتہ نہ تھا کہ جس مودی سے وہ بات کررہے ہیں اس کے ہاتھ اس وقت بھی گجرات کے مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے تھے؟

شہبازشریف ہی نہیں آج پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف بھی پارٹی کے سابقہ بیانیے سے یوٹرن لیتے نظر آئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان آر ایس ایس پر لیکچر نہ دیں ۔کیا انہیں نہیں پتہ تھا کہ مودی گجرات کے لاکھوں بے گناہ مسلمانوں کا قاتل ہے؟

تو سوال یہاں یہ اٹھتا ہے کہ دو ہزار چودہ میں بھارتی وزیراعظم مودی کی حلف برداری کی تقریب میں کون شریک ہوا تھا؟

شہباز شریف اور خواجہ آصف کو یہ بھی یاد ہوگا کہ اسی قاتل سے اوفا میں نوازشریف کی کون سی رازونیاز کی گفتگو ہوئی کیا اس وقت مودی کا تعلق آر ایس ایس سے نہیں تھا؟

مسلم لیگ ن تنقید کرتے ہوئے شائد بھول گئی کہ اسی مبینہ قاتل مودی  نے رائے ونڈ لاہور میں شریف برادران کے گھر شادی کی تقریب میں خصوصی شرکت کی تھی۔بہتر ہوتا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما تنقید سے پہلے اپنے ماضی کے فیصلوں پر نظر ڈال لیتے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سیاست کا رنگ


متعلقہ خبریں