مون سون: 139افراد جاں بحق،115 زخمی، کے پی سب سے زیادہ متاثر

مون سون: 139افراد جاں بحق115 زخمی، کے پی سب سے زیادہ متاثر

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) نے اب تک مون سون سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کے اعدادوشمار جاری کر دیے ہیں جس کے مطابق خیبر پختونخوا سب سے زیادہ ہوا ہے۔

ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق یکم جولائی سے 8 اگست تک ہونے والی بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں مجموعی طور پر 139 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

مون سون کے ابتدائی 39 دنوں میں 115 افراد زخمی ہوگئے جب کہ 186 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا اور 117 مکمل طور پر تباہ ہوئے۔

متعلقہ محکمے نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 770  خیمے اور 1095کمبل تقسیم کیے۔

محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں برس مون سون کے دوران معمول سے زیادہ بارشوں کا امکان ہے جس کے سبب نقصان کا خطرہ ہے۔

این ڈی ایم اے نے مون سون کے دوران طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے 39 اضلاع  کے شدید متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

گلگت بلتستان کے9، پنجاب کے6، بلوچستان کے6، سندھ کے13 اور آزاد کشمیرکے 5 اضلاع بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب کے جنوبی اضلاع  ڈیرہ غازی خان اور راجن پور انہتائی زیادہ متاثر ہونےکا امکان ہے۔

اسی طرح صوبہ سندھ میں دادو، گھوٹکی، جامشورو، خیرپور، لاڑکانہ، قمبرشہدادکوٹ، سجاول اور ٹھٹھہ انتہائی زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ  صوبہ بلوچستان میں جعفرآباد، صحبت پور اور نصیرآباد انتہائی زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں چارسدہ، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاوراور شانگلہ انتہائی زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔

 


متعلقہ خبریں