سپریم کورٹ کے جج جسٹس عظمت سعید 27 اگست کو ریٹائر ہو جائیں گے

براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کی سربراہی جسٹس(ر) عظمت سعید کریں گے

اسلام آباد:سپریم کورٹ کے جج جسٹس عظمت سعید 27 اگست کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ جسٹس عظمت سعید کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس اسی  دن ساڑھے گیارہ بجے سپریم کورٹ میں منعقد ہوگا۔ 

سپریم کورٹ کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیاہے کہ فل کورٹ ریفرنس میں ججز سمیت سینئر وکلا شریک ہونگے۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے سپریم کورٹ میں لگ بھگ 7سال خدمات انجام دی ہیں ۔ اس دوران انہوں نے مشہور زمانہ پاناما مقدمے سمیت لاتعداد مقدمات کی سماعت کے بعد اہم فیصلے دیے ہیں۔

واضح رہے کہ جسٹس عظمت سعید شیخ نے یکم جون 2012 کو سپریم کورٹ میں بطور جج حلف اٹھایا ۔ اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ان سے حلف لیا تھا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق 29جولائی 2012 سے 12سال قبل جسٹس شیخ عظمت سعید  لاہور ہائی کورٹ کے واحد چیف جسٹس تھے جو تقریبا چھ ماہ ہی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہ سکے۔

جسٹس عظمت سعید کی سپریم کورٹ میں تقرری کی ایک وجہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی وہ ممکنہ اپیل بھی بنیں جو انہوں نے بطور وزیراعظم اپنی جماعت پیپلز پارٹی کے فیصلے کی روشنی میں دائر ہی نہیں کی۔

سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کے مقدمہ میں سزا سنائی تھی اس کے خلاف ممکنہ اپیل کی سماعت کے لئے جو بڑا بنچ تشیل دیا جانا تھا لیکن تین ججوں نے بنچ کا حصہ بننے سے معذوری ظاہر کی تھی جس کے باعث بنچ کی تشکیل کے لیے ججوں کی تعداد مکمل نہیں تھی۔

اسی بنا پر اپیل کی سماعت کے لیے اہڈہاک جج مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم وکلا تنظیموں کی مخالف کے باعث اس عمل کو مؤخر کردیا گیا اور پہلے سپریم کورٹ کی واحد خالی اسامی کو پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سپریم کورٹ کی خالی اسامی کو پر کرنے کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عظمت سعید کا نام چنا گیا جو سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم اور پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان سے سینیارٹی کے اعتبار سے جونیئر تھے۔

یہ بھی پڑھیے: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس


متعلقہ خبریں