دنیا کے سات ممالک جنکے دارالحکومت تبدیل ہوئے


رائیٹرز: دنیا میں سات ممالک ایسے ہیں جنکے  دارالحکومت ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کردیے گئے ہیں،ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

جمعرات کے روز انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو نے  دارالحکومت  جاوا سے بورنیو منتقل کرنے کا اعلان کر دیا۔

پر ہجوم مرکزی دارالحکومت جاوا تقریباً ایک کروڑنفوس کی  آبادی پر مشتمل ہے اور آس پاس کے قصبے اس کی بڑھتی ہوئی آبادی کو مزید بڑھا رہے ہیں۔

نشیبی شہر جاوا پہلے سے بڑھتی ہوئی آلودگی کا شکار ہے اور اکثر سیلاب کی زد میں رہتا ہے۔ حکام کے مطابق دارالحکومت کی منتقلی میں کم از کم دس سال لگ سکتے ہیں اور اس پر 30 ارب ڈالر کا خرچہ آسکتا ہے۔

دنیا کے سات  ممالک کے دارالحکومت جو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوگئے

1۔ ابوجا

1980 میں تعمیر کیا گیا نائیجیریا کے شہر ابوجا کو 1991 میں نیا دارالخلافہ قرار دیا گیا۔  اس سے پہلے لاگوس نائیجیریا کا دارالخلافہ ہوا کر تا تھا۔ ابوجا کا شمار افریقہ کے تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں ہوتا  ہے۔

2۔ ہستانہ

قازقستان کے دارالحکومت الماتے کو 1997 میں ہستانہ  منتقل کر دیا گیا۔ دارالحکومت ہستانہ  جدت سے آراستہ   متعدد عمارتوں کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔

3۔ برازیلیا

منظم اور مربوط انداز سے تعمیر کئے گئے برازیل کے شہر برازیلیا کو 1960 میں دارالحکومت بنا دیا گیا۔ اس سے پہلے ریو ڈی جنیرو برازیل کا دارالحکومت  ہوا کر تا تھا۔ 1987 میں اسے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کا درجہ بھی ملا۔

4۔ کینبرا

آسٹریلیا کے شہر کینبرا کو سڈنی اور میلبورن کے درمیان ایک معاہدے کے تحت 1927 کو دار الحکومت  تسلیم کیا گیا۔ اس شہر کی تعمیر 1913 میں ہوئی تھی۔ کینبرا کے بارے میں بیرونی دنیا کو بہت کم معلومات ہیں اور آسٹریلوی باشندے بھی اسے کم محبت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

5۔ اسلام آباد

پاکستان نے اپنا دارالحکومت  1960 میں کراچی سے اسلام آباد منتقل کر دیا۔ پاکستان کے نئے دارالحکومت کو ایک یونانی فن تعمیر کی فرم نے منظم انداز سے تعمیر کیا ہے۔ اسلام آباد کی آبادی 20 لاکھ سے زائد نفوس پر مشتمل ہے۔

6۔ نیپیداو

میانمار کے شہر نیپیداو کو 2005 میں دارالحکومت بنا دیا گیا۔ اس سے پہلے ینگون میانمار کا دارالحکومت ہوا کرتا تھا۔ نیپیداو کی آبادی بہت ہی کم نفوس پر مشتمل ہے اور اس کی گلیاں اکثر سنسان رہتی ہیں۔

7۔ قاہرہ

مصر کے دارالحکومت کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے جو قاہرہ  شہر سے 45 کلو میٹر دور ایک غیر آباد جزیرے پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔یہ شہر 2020 تک مصر کا نیا  دارالحکومت  بن جائیگا۔

اس نئے شہر کی تعمیر پر 58 ارب ڈالر کی لاگت آنے کا امکان ہے۔ اس شہر میں صدارتی محل، تھیم پارک، اونچی عمارتیں  اور لوگوں کی رہائشی  عمارتیں تعمیر کی جا رہی ہیں تاہم اس نئے شہر کو تاحال کوئی نام نہیں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: دنیا کے 6 دلکش سیاحتی مقامات جہاں عام لوگ نہیں جاسکے


متعلقہ خبریں