راؤ انوار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا گیا


اسلام آباد: نقیب اللہ قتل کیس میں حفاظتی ضانت ملنے کے باوجود پیش نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے راؤ انوار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جعلی پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب اللہ قتل کیس  کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حفاظتی ضمانت کے باوجود پیش نہ ہو کر راؤ انوار نے بڑا موقع گنوا دیا ہے۔

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے چیف جسٹس کو بتایا کہ راؤ انوار عدالت میں نہیں آئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اب راؤ انوار کی گرفتاری پولیس کا کام ہے۔ سابق ایس ایس پی کو گرفتار کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔

تین روز قبل سپریم کورٹ نے راؤ انوار کی درخواست پر ان کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔ عدالت نے سابق ایس ایس پی ملیر کو 16 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا تھا۔

سپریم کورٹ کے ایچ آر کو راؤ انوار کا خط موصول ہونے کے بعد حکم جاری کیا گیا تھا کہ انہیں کوئی ادارہ گرفتار نہیں کرے گا۔ جے آئی ٹی کی تحقیقات تک راؤ انوار حفاظتی ضمانت پر رہیں گے جو پیشی سے مشروط ہوگی۔

سپریم کورٹ کی حفاظتی ضمانت کے باوجود راؤ انوار آج عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔ جس پر چیف جسٹس نے سماعت کے دوران خاصی برہمی کا اظہار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں