’پاکستان کو دنیا تک اپنے تحفظات پہنچانے کے لیے مزید سرگرمی دکھانا ہوگی‘



اسلام آباد: تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے متعلق تحفظات دنیا تک پہنچنانے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔

پروگرام ویوز میکرز میں میزبان زریاب عارف سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ نے کہا کہ بھارت کو اگر دنیا کی حمایت حاصل نہ ہوتی تو اس نے یہ قدم نہ اٹھایا ہوتا، ہمیں اس رویے کے خلاف زیادہ سے زیادہ ممالک سے بات چیت کرنی چاہیے۔

تجزیہ کار ڈاکٹررفعت حسین نے کہا کہ ہر بحران ایک موقع بھی ہوتا ہے، بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، ہمیں دنیا تک یہ پیغام پوری قوت سے پہنچنانا چاہیے۔ بھارتی سازش کو ناکام بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہر اہم جگہ تک آواز پہنچائی جائے۔

تجزیہ کار عامرضیاء کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج دنیاتک پہنچ رہا ہے، ہمیں ایک بات یاد رکھنی چاہیے کہ مذمتی بیانات سے بھارت پر دباو نہیں آئے گا، پاکستان کو کشمیریوں کے حق میں کھل کر ہرسطح پر ان کا ساتھ دینا چاہیے۔

تجزیہ کار ناصر بیگ چغتائی نے کہا کہ ہمیں دنیا کو باور کرانا ہوگا کہ بھارت نے نہ صرف اپنے آئین بلکہ عالمی قانون کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ ہمارے پاس بہترین موقع ہے کہ اس حوالے سے دنیا سے بات چیت کریں کیونکہ ہمیں کم ازکم بھارت کی مذمت چاہیے۔

تجزیہ کار راجہ عامرعباس نے کہا کہ پاکستان کے لیے اس وقت یہ سب سے بحران ہے، ہمیں اپنی چیزیں طے کرکے بھارت کے دشمن ممالک سے روابط بڑھانا ہوں گے۔

بھارتی سفیر سے متعلق بھارت کی نظرثانی کی درخواست سے متعلق سوال کے جواب میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ نے کہا کہ پاکستان نے درست قدم اٹھایا ہے، ہمیں اس پر نہ صرف قائم رہنا چاہیے بلکہ اس طرح کے اور بھی اقدامات کرنے چاہیئں۔

ڈاکٹر رفعت حسین نے کہا کہ پاکستان نے یہ قدم سوچ سمجھ کر اٹھایا ہے اور اس کا مقصد دنیا کو باور کرانا ہے کہ بھارتی نے غیرآئینی کام کیا ہے۔ جب تک بھارت یہ فیصلہ واپس نہیں لیتا ہمیں سفارتی تعلقات بحال نہیں کرنے چاہیئں۔

عامرضیاء کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کی اپیل کو ایک کان سے سنے اور دوسرے سے نکال دے کیونکہ بھارت اس وقت کسی بھی طرح معاملے کو دبانا چاہتا ہے۔ دنیا میں بھارت کے ساتھ معاشی مفادات کے باعث سردمہری ہوسکتی ہے لیکن ہمیں اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہیئں۔

ناصربیگ چغتائی نے کہا کہ بھارت نے عمل کیا جبکہ یہ ہمارا ردعمل ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بے انتہا خوف پھیلا ہوا ہے ہمیں اس سے دنیا کو آگاہ کرنا چاہیے۔

راجہ عامرعباس نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف اپنے آئین بلکہ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی کی ہے، یہ پاکستان کا پہلا قدم ہے اور اسے مزید بھی اٹھانے چاہیئں تاکہ بھارت کو اندازہ ہوسکے کہ خطے کا امن بھارت نے خطرے میں ڈال دیا ہے۔

مریم نواز کی گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں راجہ عامرعباس نے کہا کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں، اب ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس بھی آگیا ہے۔ قانون کے مطابق یہی ہونا ہے کہ اس کی تحقیقات ہونا ہیں۔

عامرضیاء نے کہا کہ مسلم لیگ ن پہلے ہی مشکل میں ہے اور ان مشکلات کی ذمہ دار بھی مریم نواز ہی ہیں۔ ان کی تصادم کی پالیسی کا پارٹی کو نقصان ہوا ہے، اب ان کی غیرموجودگی میں اعتدال پسند سیاست کرنے والوں کو آگے آنے کا موقع ملے گا۔

ناصربیگ چغتائی نے کہا کہ مریم نوازکی گرفتاری کے باوجود ان کی پارٹی کے بڑے اراکین کافی تعداد میں موجود ہیں، پارٹی کی سیاست کو آگے بڑھانے کے لیے شہباز شریف بھی ہیں جو پارلیمنٹ اور باہر موثر انداز میں آواز اٹھا سکتے ہیں۔

غلام مصطفیٰ نے کہا کہ نوازشریف کے جو مسائل ہیں وہ عدالتوں سے ہی حل ہونے ہیں مریم نواز کو جس طرز کی سیاست پر لگادیا گیا ہے وہ خطرناک ہے۔

ڈاکٹر رفعت حسین نے کہا کہ مریم نواز کی گرفتاری سے سیاسی معاملات کی طرف توجہ زیادہ ہوگئی ہے، اگر حکومت اس گرفتاری کو کچھ عرصے کے لیے ملتوی کردیتی تو اچھا تاثر بنا رہتا۔

ناصربیگ چغتائی نے کہا کہ قومی پارٹی کی بڑی لیڈر کی گرفتاری سے ماحول خراب ہوا ہے، حکومت کو ان معاملات پر احتیاط سے آگے بڑھنا چاہیے۔

عامرضیاء کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اختلاف رائے اور بحث کے لیے ہی ہوتی ہے۔ کشمیر کے معاملے پر عوام متحدہ ہیں جبکہ احتساب الگ چیز ہے۔ قومی یکجہتی کا مطلب یہ نہیں کہ بدعنوان عناصر کو چھوڑ دیا جائے کیونکہ آج پاکستان یہان ان لوگوں کی وجہ سے ہی ہے۔

ڈاکٹررفعت حسین نے کہا کہ جس نے بھی کرپشن کی ہے اسے سزا ملنی چاہیے لیکن معاملے میں امتیاز نہیں ہونا چاہیے۔ حکومت اور اپوزیشن کے ایک صحفے پر نہ ہونے سے دنیا میں مثبت پیغام نہیں جائے گا۔

راجہ عامرعباس کا کہنا تھا کہ ہر معاملے کو غیرضروری طورپر سیاست میں نہیں لانا چاہیے کہ ملک میں جاری احتساب الگ معاملہ ہے جبکہ مسئلہ کشمیر ایک مختلف چیز ہے جس پر سب پاکستانی اکٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’درآمدات کم، برآمدات بڑھیں، عمران خان نے امریکہ سے امداد نہیں تجارت مانگی‘


متعلقہ خبریں