سمجھوتا ایکسپریس کے بعد تھر ایکسپریس بھی بند کرنے کا اعلان



وفاقی وزیر برائے ریلویز شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم ہورہا ہے مگر ہم بھارت کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے کیونکہ جنگ قوموں کو پیچھے لے جاتی ہے۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرکے سلامتی کونسل کی قراردادوں کا مذاق اڑایا گیا ہے۔ مودی سرکار کے کشمیر بارے فیصلے سے دو ایٹمی قوتیں آمنے سامنے کھڑی ہو گئی ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ عید کے بعد خود سرحدی علاقوں کا دورہ کروں گا، لال حویلی کا لال چوک کے ساتھ جنم جنم کا رشتہ ہے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے مگر ہم جنگ نہیں چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیریوں کا ساتھ نہ دینے والوں کی سیاست کو دفن کر دیں گے۔

وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ حکومت نے سمجھوتہ ایکسپریس کے بعد زیرو پوائنٹ تک جانے والی تھر ایکسپریس کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہماری طرف سے بھارتی اسٹیشن مونا باؤ کو خدا حافظ۔۔

سمجھوتہ اسیکپریس کو بند کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسے وزیراعظم عمران خان سے اجازت لے کر بند کیا گیا۔ اگر میرا بس چلتا تو ٹرین بھیجنے سے پہلے ہی بند کر دیتا۔

انہوں نے کہا کہ تھرایکسپریس کو بند کر رہا ہوں، کسی میں ہمت ہے تو چلا کر دکھائے۔ جب تک میں وزیر ریلوے ہوں سمجھوتہ ایکسپریس نہیں چلےگی۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان کا سینئر ترین سیاست دان ہوں۔ آرمی چیف اور وزیراعظم عمران خان کے چین سے اچھے تعلقات ہیں۔ انہوں نے وزیرخارجہ کے دورہ چین کو احسن اقدام قرار دیا۔

پریس کانفرنس کے دوران وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون منصوبہ پاکستان کی معاشی زندگی کو بدل دےگا۔ اس منصوبے پر عملدرآمد کے بعد سے ریلوے حادثات ختم ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے پرانے 61 انجن خراب پڑیں ہیں، ایم ایل ون بنا تو چین سے انجن ٹھیک کراؤں گا۔


متعلقہ خبریں