کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ، بی جے کو بھارت کے اندر مخالفت کا سامنا


اسلام آباد: کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر بھارتی جنتا پارٹی کو بھارت کے اندر سے ہی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دُلت نے بھارت کی جانب سے کشمیر کی خسوصی حیثیت کے حوالے سے فیصلے کو افسوس ناک قرار دے دیا۔

ایک انٹرویو میں دُلت کا کہنا تھا کہ  بھارتی حکومت کے اقدام سے مقبوضہ کشمیر میں تشدد بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی صرف  کشمیر میں روزگار دینے کی بات کرتے ہیں جبکہ پورے بھارت میں بے روز گاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خود ارادیت پر حملہ کیا ہے، اور اس فیصلے  کے خلاف  ردعمل  ضرور آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کے اقدام سے مقبوضہ کشمیر میں تشدد بڑھے گا۔ بھارت بدلنے کے سوال پہ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نہیں بدلا  بلکہ بی جے پی بدل گئی ہے.

ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی اب وہ  پارٹی نہیں رہی جو اٹل بہاری واجپائی کے  زمانے میں ہوا کرتی  تھی۔

بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کو کشمیر سے کرفیو اٹھا دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آگے  عید آرہی ہے کشمیریوں کو عید منانے کا موقع دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے مزید دہشت گردی بڑھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 میں کچھ نہیں رکھا تھا، ہٹانے کی کیا ضرورت تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت  نفسیاتی طور پر سمجھتی تھی کہ کشمیر میں 370 آرٹیکل ہی سب کچھ ہے.

پاکستان اور بھارت کے تعلقات کے  حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان بھارت سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور بھارت کو اس کا مثبت  انداز میں جواب دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر: کرفیو میں نرمی کے بعد ہزاروں افراد سڑکوں پر


متعلقہ خبریں