امت شفقت کا معاملہ رکھے اور نفرتیں ختم کرے، خطبہ حج


ریاض: امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا ہے کہ اللہ کی توحید اور وحدانیت کو مضبوطی سےپکڑنا چاہیے۔ انہوں ںے کہا کہ جو اللہ سے ڈرتا ہے، اللہ اسے دنیا اور آخرت کے خوف سے نجات دلاتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اللہ کی بات کبھی تبدیل نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ گواہی دیتا ہوں اللہ کے سواکوئی عبادت کےلائق نہیں ہے۔

ہم نیوز کے مطابق یہ بات ممتاز عالم دین، رکن علما کونسل اور خادم الحرمین الشریفین آڈیٹوریم برائے حدیث کے چیئرمین شیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج میں کہی۔

اسلام کے پانچویں بنیادی رکن ’حج‘ کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں فرزندان توحید حجاز مقدس میں موجود ہیں جہاں آج وہ حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کررہے ہیں۔ حجاز مقدس پہنچنے والے عازمین حج نے گزشتہ روز منیٰ میں قیام کیا تھا۔ عازمین حج نماز فجر کی ادائیگی کے بعد آج بروز ہفتہ حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات پہنچے ہیں۔

فرزندان توحید مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے بعد نماز ظہر اور نماز عصر ایک ساتھ ادا کریں گے۔ عصر اور مغرب کے درمیان وقوف ہو گا۔ یہ قبولیت کی وہ ساعتیں ہوتی ہیں جن کے متعلق مسلمانوں کو یقین کامل ہے کہ اس دوران کی جانے والی کوئی دعا اللہ رب العزت کی بارگاہ میں رد نہیں ہوتی ہے۔

حجاج کرام اس دوران خالق کائنات کے حضور گڑگڑا کراپنی اور اپنے خاندان والوں کی بخشش سمیت دیگر مسنون دعائیں کرتے ہیں اور پھر سورج کے غروب ہوتے ہی میدان عرفات سے مذدلفہ کی جانب کوچ کر جاتے ہیں کیونکہ یہی احکامات شرعی ہیں۔

مذدلفہ میں شیطان کو مارنے کے لیے کنکریاں چننے کے ساتھ ساتھ رات کھلے آسمان تلے حجاج قیام کریں گے اور مذدلفہ میں بھی نماز مغرب اور عشا ایک ساتھ ادا کریں گے۔

حجاج کرام نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منیٰ پہنچیں گے جہاں شیطان کو کنکریاں مارنے اور قربانی کرنے کے بعد بال منڈوا کراحرام کھول دیں گے۔

حجاج کرام کے لیے گیارہ ذوالحج کو بھی تینوں شیطانوں کو بھی کنکریاں مارنے کا حکم ہے۔ 12 ذوالحج کو آخری دن شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام مکۃ المکرمہ واپس جا سکتے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا کہ اے عقل والو! اللہ کی اس کائنات اور اس کے نظام پر باربارغورکرو۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رحیم اور رحمت والے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ تقویٰ اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے۔

امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا کہ قرآن میں فرمایا گیا ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی سےتھامنے میں ہے۔

انہوں ںے مسلمانوں کو تقویٰ کا راستہ اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نماز قائم کریں کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں پانچ نمازوں اور زکواۃ کا حکم دیا ہے۔

خطبہ حج میں امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے مسلمانوں کو یاد دلایا کہ نبی کریم ﷺ نے مسلم امۃ کو ایک جسم کی مانند قرار دیا ہے۔ انہوں نے تلقین کی کہ رحم دلی سے آپس میں تعاون اور بھائی چارہ پیدا کرو۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کی بنیاد توحید ہے اور اللہ تعالیٰ توحید والوں پر برکات اور رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رحمت اللہ تعالیٰ کی صفت ہے تو مسلمانوں ایک دوسرے سے رحم دلی سے پیش آؤ۔

نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی حیات طیبہ کا حوالہ دیتے ہوئے امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے بچوں کے ساتھ رحم دلی کی تلقین فرمائی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں مختلف امور میں رحم دلی قائم رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انسان ہو یا جانور، سب کے ساتھ رحمدلی کا معاملہ کریں۔

انہوں نے اللہ تعالیٰ اور حضور اکرم ﷺ کی اطاعت کی ہدایت کرتے ہوئے خطبہ حج میں کہا کہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمت اور فضل کے باعث مسلمان جنت میں داخل ہو گا۔

امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے اللہ تعالیٰ کی رحمت کو بہت وسیع قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ تلاوت قرآن پاک کو عادت بنائیں، امت ایک دوسرے کے ساتھ شفقت کا معاملہ کرے، نماز قائم کریں، برائی کو روکیں، سب کے لیے دعا کریں، اللہ تعالیٰ سے اس کی رحمت طلب کریں اور جدا جدا راستے اختیار نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اہل علم اور بغیر علم والےبرابر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن میں فرمایا گیا ہے کہ اللہ اپنی رحمت سے جسے چاہتا ہےعلم عطا فرماتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمہارے پاس اللہ کی دلیل آچکی ہے۔

امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے واضح کیا کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ہی ہم شیطان کے وسوسوں سے بچے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا فضل نہ ہوتا تو سب شیطان کی ہی اتباع کرتے۔

خطبہ حج میں انہوں نے کہا کہ بیشک! اللہ تعالیٰ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے۔ انہوں نے تلقین کی کہ حجاج کرام دعا میں مشغول رہیں اور سب کے لیے دعائیں کریں۔

انہوں نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حجاج کرام! آپ لوگ وہاں موجود ہیں جہاں رحمتوں کا نزول ہورہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اہل ایمان اللہ تعالیٰ سے رحمت مانگیں۔

اہل ایمان کی فضیلت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فرشتے اہل ایمان کے لیے رحمت کی دعاکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا خطبہ حج میں کہا کہ غلطیاں معاف کرنے سے بھائی چارےکی فضا پیداہوتی ہے۔

خطبہ حج میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نےقرآن کریم میں فرمایا ہے کہ آج اپنی نعمت کو پورا کردیا ہے۔

حجاج کرام کو انہوں نے ہدایت کی کہ اپنے والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کریں اور والدین کے بعد رشتہ داروں کے ساتھ اچھا رویہ اپنائیں۔

الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نےفرمایا ہے کہ تم زمین والوں پررحم کرواللہ تعالیٰ  تم پررحم فرمائے گا۔ انہون ںے رحم دلی سے آپس میں تعاون کرنے اوربھائی چارہ قائم کرنے پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امت کو چاہیے کہ ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے اور نفرتیں ختم کرے۔ انہوں نے کہا کہ جو اپنے نفس کا تزکیہ کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے پاکی عطا فرماتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیشک! اللہ تعالیٰ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام دین رحمت اور رحمت کا راستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی اس نعمت اور فضل پر خوب خوشیاں منائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور مومن ایک دوسرے کے لیے مغفرت کی دعا کریں۔

امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے خادم الحرمین الشریفین اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے دعا کی اور کہا کہ سعودی عرب کی حکومت کی کوشش سے حجاج کرام کو ہر قسم کی سہولتیں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نےحجاج کے لیے بہت خدمات انجام دی ہیں۔


متعلقہ خبریں