کراچی نے پورا پاکستان کھڑا کیا لیکن اسے کوئی نہیں سنبھالتا، وسیم اختر



کراچی: مئیر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ کراچی نے پورا پاکستان کھڑا کیا ہے لیکن جب کراچی کی باری آتی ہے تو کہتے ہیں سب اپنے اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں۔

پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامرضیاء سے گفتگو کرتے ہوئے مئیر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کراچی کے بنیادی مسائل سے آگاہ ہوں لیکن ان کے حل کے لیے اختیارات نہیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جب تین سال پہلے میئر بنا تو اپنے لیے اہداف بھی مقرر کیے لیکن جب دفتر گیا تو پتہ چلا مسائل حل کرنے والے اختیارات ہمارے پاس ہیں ہی نہیں، وہ سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک کچرے کو ٹھکانے لگانے کا نظام نہیں بنتا نالوں کی صفائی کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ چند ہفتوں میں پھر وہی صورتحال ہوجاتی ہے۔

وسیم اختر نے کہا کہ دنیا کچرے سے بجلی بنا رہی ہے اور ہم قرض لے کر چین سے کچرا اٹھوا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہ اور پنشن کی ادائیگی کے بعد ہمارے پاس کچھ نہیں بچتا۔ سالانہ آمدنی ایک ارب روپے کے قریب ہے جبکہ اخراجات دس ارب روپے سے زائد ہیں۔

وسیم اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ ختم کریں اور یہ اختیارات کے ایم سی کو منتقل کریں لیکن اس پر عمل نہیں ہورہا ہے۔ اس بورڈ کو چار سال میں 24 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ذمہ داری کسی پر ڈالنے کے بجائے حقائق کا سامنا کرے اور مسائل حل کرنے کی کوشش کرے۔

وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت آنے کے بعد کراچی میں مسائل حل ہوئے ہیں، ہمیں وہ ملازمین ورثے میں ملے ہیں جو نہ کام کرتے ہیں اور نہ کوئی انہیں نکال سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس مالی سال میں ہم کراچی پر 125 ارب روپے جبکہ وفاقی حکومت 12 ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔

رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت قانون کے مطابق کام کرتی ہے اور قانونی طور نالوں کی صفائی اور کچرا اٹھانا شہری حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بار بارشوں میں سب اداروں نے مل کر کام کیا جس کے نتیجے میں شہری بہت سارے نقصان سے بچے ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ جب کراچی میں کچرے کا معاملہ سنگین ہو گیا تو ہم نے تعاون کے لیے سالڈ ویسٹ مینمجنٹ بورڈ بنایا لیکن پھر ساری ذمہ داری اسے دے دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی واحد شہر ہے جس کے سیوریج کے نظام کو خراب کرنے کی بھی کوشش ہوتی ہے، ہم نے اس کام میں ملوث تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ شہریوں کے تعاون کے بغیر کچرے کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

سعید غنی نے کہا کہ کراچی کی وجہ سے ہماری حکومت پر تنقید ہوتی ہے ہم چاہتے یہاں کے مسائل حل ہوں، ہم سب کے ساتھ بات کرنے کو تیار ہیں کیونکہ کوئی بھی صوبائی حکومت کراچی جیسے شہر سے لاتعلق نہیں ہوسکتی۔


متعلقہ خبریں