رانا ثنااللہ اور ان کی اہلیہ کی جائیداد کی تفصیل سامنے آ گئی

رانا ثنا کے ریمانڈ میں 14روز کی توسیع

فائل فوٹو


فیصل آباد: سابق وزیر قانون رانا ثنااللہ کے مقدمے میں مزید پیش رفت سامنے آئی ہے، وزارت انسداد منشیات نے ان کے تمام اثاثے منجمند کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔

مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ کے نام پر تین پلاٹس اور 15 دکانیں جبکہ بیوی کے نام پر ایک پلاٹ اور پانچ دکانیں ہیں۔

مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کی بیٹی اور داماد کے نام پر بھی چار پلاٹس اور گیارہ دکانیں ہیں، اسی طرح چھ دکانوں کے رانا ثنااللہ اور ان کی بیوی مشترکہ مالک ہیں۔

وزارت انسداد منشیات نے حکم دیا ہے کہ ان تمام جائیدادوں کی خرید و فروخت اور منتقلی ہرگز نہیں ہونی چاہیئے، اس حکمنامہ کی خلاف ورزی پر تین سال قید کی سزا اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔

ڈپٹی ڈائرکٹر وزارت انسداد منشیات کا کہنا ہے کہ ان کے علم کے مطابق رانا ثنااللہ اور ان کے خاندان نے یہ اثاثے منشیات فروشی کو تحفظ دے کر بنائے ہیں۔

مزید پڑھیں : انسداد منشیات فورس نے رانا ثناءاللہ کو گرفتار کر لیا

یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کو انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے گرفتار کر لیا تھا، وہ فیصل آباد سے پارٹی اجلاسں میں شریک ہونے کے لیے لاہور آ رہے تھے۔

اے این ایف کے ترجمان ریاض سومرو نے بتایا تھا کہ ان کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی ہے اور کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں